بھارت

ممنوعہ پی ایف آئی کے 14 ارکان عدالت سے رجوع

پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے 14 گرفتار شدہ ارکان آج دہلی ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے اور رہائی اور معاوضہ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں غیرقانونی طور پر حراست میں رکھا گیا ہے۔

نئی دہلی: پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے 14 گرفتار شدہ ارکان آج دہلی ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے اور رہائی اور معاوضہ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں غیرقانونی طور پر حراست میں رکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مبینہ انتہاپسند مسلم تنظیم کے ارکان کو دہشت گردوں سے روابط کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ جسٹس سدھارتھ مردُل اور جسٹس امیت شرما کے اجلاس پر 3 علحدہ درخواستیں داخل کی گئیں جن کے ذریعہ درخواست گزاروں کے وکیلوں کو اپنے کیس کی تائید میں اضافی دستاویزات اور متعلقہ فیصلے داخل کرنے کی مہلت دی گئی۔

بنچ نے اس معاملہ کی مزید سماعت 21نومبر کو مقرر کی ہے۔ سماعت کے دوران دہلی پولیس نے درخواستوں کے جواز پر اعتراض کیا اور کہا کہ حبس بیجا کی درخواستوں میں جھوٹ نہیں بولا جاسکتا کیونکہ بیشتر درخواست گزاروں کو ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے۔

حبس بیجا کی درخواست اُس وقت داخل کی جاتی ہے جب کسی لاپتہ شخص یا غیرقانونی طور پر محروس شخص کو پیش کرنے کی ہدایت طلب کی جاتی ہو۔

درخواست گزاروں نے دعویٰ کیا ہے کہ 27 ستمبر کی رات کو سادہ لباس اور یونیفارم میں ملبوس پولیس ملازمین ان کے گھروں میں داخل ہوگئے اور انہیں یا ان کے خاندانوں کو کوئی وجہ بتائے بغیر انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

پی ایف آئی کے ارکان نے دعویٰ کیا کہ قانونی طریقہ کار پر عمل کئے بغیر انہیں گرفتار کیا گیا ہے اور پولیس انہیں نامعلوم مقام پر لے گئی ہے۔ درخواست گزاروں نے حکام کے خلاف آزادانہ اور مناسب تحقیقات کا مطالبہ کیا تاکہ خاطی عہدیداروں کو انصاف کے کٹہھرے میں لایا جاسکے۔