گریجویٹی، پراویڈنٹ فنڈ اور انشورنس کی رقم کی تقسیم
گریجویٹی،پراویڈنٹ فنڈ اور انشورنس کی رقم جس میں بیوہ کے علاوہ دوسرے ورثہ کاحق بھی متعلق ہوگا، بھائیوں اور بہنوںکا تو کوئی حصہ نہیں ہوگا، ماں کو چھٹا حصہ اور بیوی کو آٹھواں حصہ ملے گا،
سوال:- زید ملازم سرکار تھا،دوران سروس انتقال ہوگیا، ورثہ میں ایک مکان اور کچھ رقم چھوڑی، مکان کی خریدی کے لیے اپنی پس انداز کی ہوئی رقم کے علاوہ بیوی کو اس کے والدین کی طرف سے دی ہوئی رقم پچاس ہزار کے اقساط ادا نہیں ہوئی تھیں،جو اس کے انتقال کے بعد ملنے والی رقم سے کاٹ لی گئی اور باقی رقم گریجوٹی اور پراویڈنٹ فنڈاور انشورنس وغیرہ کی رقم بیوہ کو ملی،
اور اب ماہانہ پنشن بھی ملے گی،انتقال کے وقت حسب ذیل ورثہ موجود تھے:ایک بیوہ ماں، چاربھائی، تین بہنیں، بیوی،دولڑکے (عمر ۷ سال اور۳ سال) اور دولڑکیاں (عمر ۱۳ سال ا ور ۱۰ سال)
مکان اور ملی ہوئی رقوم میں اوپر دئے ہوئے ورثہ کا شرعی حصہ کیا ہوگا؟نیز ماہانہ پنشن جو بیوی کو ملے گی، کیا اس میں بھی بیوی کے علاوہ دوسرے ورثہ کا حصہ ہوگا؟ (تمیز الدین، گنتکل)
جواب:- گریجویٹی،پراویڈنٹ فنڈ اور انشورنس کی رقم جس میں بیوہ کے علاوہ دوسرے ورثہ کاحق بھی متعلق ہوگا، بھائیوں اور بہنوںکا تو کوئی حصہ نہیں ہوگا، ماں کو چھٹا حصہ اور بیوی کو آٹھواں حصہ ملے گا،
بقیہ رقم کے چھ حصے کئے جائیں گے، دودوحصے لڑکوں کواور ایک ایک حصہ لڑکیوں کا ہوگا،
ماہانہ پنشن گورنمنٹ کی طرف سے تعاون ہے، اگر گورنمنٹ بیوہ کے نام سے دیتی ہو، تو وہی اس کی مالک ہوگی دوسرے ورثہ کا اس سے حق متعلق نہیں ہوگا۔