کرناٹک

ہندو دیوتاؤں کے خلاف سوشل میڈیا پر پوسٹ، برہمی کی لہر

ہندوکارکنوں اور تنظیموں نے سوشل میڈیا کے ایک پوسٹ کی مذمت کی ہے جس میں مبینہ طور پر ہندو دیوتاؤں کی توہین کی گئی ہے اور اس کے خلاف پولیس کی جانب سے عدم کارروائی پر برہمی ظاہر کی ہے۔

ہاسن (کرناٹک): ہندوکارکنوں اور تنظیموں نے سوشل میڈیا کے ایک پوسٹ کی مذمت کی ہے جس میں مبینہ طور پر ہندو دیوتاؤں کی توہین کی گئی ہے اور اس کے خلاف پولیس کی جانب سے عدم کارروائی پر برہمی ظاہر کی ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر سوابھی مانی سوامی نے 6 جولائی کو یہ پوسٹ تحریر کیا تھا جس میں انہوں نے مدھیہ پردیش میں دلتوں پر مظالم کی مذمت کی تاہم ہندو دیوتاؤں کا مذاق بھی اڑایا اور انہیں گالی گلوج بھی کی۔

سوامی نے بظاہر ہندو دیویوں کے لئے ایک ناشائستہ لفظ کابھی استعمال کیا۔ اس واقعہ کی اطلاع کرناٹک کے ضلع ہاسن سے دی گئی تھی۔

اسی دوران ہندوکارکنوں اور تنظیموں نے پولیس کی عدم کارروائی کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی تیاری کرلی ہے اور ملزم کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج بھی کیا ہے۔

ملزم سوابھی مانی سوامی کے یہ کہنے کے بعد کے دلتوں پر مظالم ایک اقلیتی برادری کے غنڈوں نے کئے ہیں انہوں نے ایک تازہ پوسٹ کرتے ہوئے اقلیتی برادری کے ارکان کے خلاف بھی نازیبازبان کا استعمال بھی کیا۔

پولیس نے اس سارے واقعہ پر کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔