یوپی میں مسلمان پرہجومی تشدد کاویڈیو‘ موہن بھاگوت پراویسی کی تنقید
کل ہندمجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم)کے صدر اسدالدین اویسی نے ہفتہ کے روزسوشل میڈیا پر ایک ویڈیوکے وائرل ہونے کے بعد آرایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کوشدیدتنقیدکانشانہ بنایا۔

حیدرآباد: کل ہندمجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم)کے صدر اسدالدین اویسی نے ہفتہ کے روزسوشل میڈیا پر ایک ویڈیوکے وائرل ہونے کے بعد آرایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کوشدیدتنقیدکانشانہ بنایا۔
اس ویڈیومیں یوپی کے ایک ریلوے اسٹیشن پر ہجوم کی جانب سے ایک شخص کوپیٹتے ہوئے دکھایا گیا۔قبل ازیں مجلس کے قائد شوکت علی نے بھی اس واقعہ سے مربوط ایک ویڈیوکلپ شیئر کیا جہاں اُس شخص نے جوتاجر بتایا گیا ہے‘الزام عائد کیاکہ ایک ہجوم نے اس پرحملہ کیا اور اس ہجوم نے مجھے کپڑے اتارنے اور جئے شری رام کا نعرہ لگانے پرمجبور کیا۔
اویسی نے ٹوئٹر پر تحریر کرتے ہوئے کہاکہ اس شخص کوکپڑے اتار نے اورجئے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیاگیا۔آرایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے ہزارسال کی جنگ کا تذکرہ کیا تھا کیااس جنگ کایہ ایک اور ثبوت تو نہیں؟۔ اویسی نے یوپی پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعہ کا سخت نوٹ لیتے ہوئے اشرار کے خلاف کارروائی کرے۔
اس کلپ میں اُس شخص نے بتایا کہ وہ مسلمان ہے۔ اُس نے اس ویڈیو کے واقعہ کے بارے میں جسے مجلس کے قائدین نے شیئر کیاہے‘ بتایاکہ وہ دہلی میں مرادآباد جانے والی ٹرین میں سوار ہواتھا جب ٹرین یوپی کے ہاپور اسٹیشن پرپہونچی تب چند افراد مجھے ڈھکیلنے لگے اور مجھے مکہ مارنے لگے اور وہاں ہجوم اکھٹاہوگیا اس دوران کسی نے کہاکہ وہ (میں)چورہوں جس کے بعد میرے اطراف کھڑے لوگ مجھے مارنے لگے۔
ان افراد نے مجھے جئے شری رام کانعرہ لگانے پرمجبورکیامگر میں نے انکار کردیا۔ ڈی ایس پی مرادآبادگورنمنٹ ریلوے پولیس دیوی دیال کے مطابق یہ واقعہ 12 جنوری کوپیش آیا تھا اور آئی پی سی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آردرج کرلی گئی۔ اس سلسلہ میں بریلی اسٹیشن سے 2افراد کو بھی گرفتار کرلیاگیا۔