تعلیم و روزگار

اُردو یونیورسٹی کے ایم اے ویمنس اسٹڈیز میں داخلے جاری

اس کورس سے کئی طلباء و طالبات نے استفادہ کیا ہے اور کامیاب کیرئیر بنایا ہے۔ ایم۔ اے (مطالعاتِ نسواں) میں داخلہ کے لیے آن لائن فارم داخل کر نے کی آخری تاریخ 30 اگست 2022 ہے۔

حیدرآباد: مختلف ممالک میں ”مطالعاتِ نسواں“ میں تعلیم کا حصول نہایت اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ یہ مضمون گریجویشن اور ماسٹرز پروگرام میں یوں تو ہندوستان کی بیشتر یونی ورسٹیوں میں دستیاب ہے لیکن مولانا آزاد نیشنل اردو یو نیورسٹی وہ واحد جامعہ ہے جہاں شعبہ تعلیمِ نسواں کے تحت یہ کورس اردو ذریعہ تعلیم میں سنہ2004ءسے فراہم کیا جا رہا ہے۔

اس کورس سے کئی طلباء و طالبات نے استفادہ کیا ہے اور کامیاب کیرئیر بنایا ہے۔ ایم۔ اے (مطالعاتِ نسواں ) میں داخلہ کے لیے آن لائن فارم داخل کر نے کی آخری تاریخ 30 اگست 2022 ہے۔ آن لائن درخواست فارم معہ پراسپکٹس ‘یونیورسٹی ویب سائٹ www.manuu.edu.in -(Regular Admissions)  پر دستیاب ہیں۔ اس کورس میں داخلہ کے متعلق مزید تفصیلات کے لئے 9885017580 پر ربط کیا جا سکتا ہے۔

 سرکاری وغیر سر کاری سطح پر صنفی مساوات اور خواتین کی ترقی پر کافی زور دیا جارہا ہے۔خواتین کی ترقی وبااختیاری کو ملحوظ رکھ کر اعلیٰ تعلیمی نظام میں ایک خاص مضمون ”مطالعاتِ نسواں (Women’s Studies)“ کی شروعات کی گئی۔ چونکہ تعلیم کو سماجی تبدیلی و ترقی کا آلہ قرار دیا گیا ہے لہٰذ ا یہ کہا جا سکتا ہے کہ قومی و بین الاقوامی سطح پر مضمون ”مطالعاتِ نسواں“ میں تعلیم وتحقیق کے نتیجے میں بڑی واضح تبدیلیاں نظر آرہی ہیں۔

ڈاکٹر آمنہ تحسین ‘صدر شعبہ تعلیمِ نسواں کے بموجب ”مطالعاتِ نسواں“ ایک ہمہ شعبہ جاتی (Multi disciplinary) کورس ہے۔ اس کورس کے متعلق اکثریہ غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ یہ صرف خواتین کے لیے ہی بنایا گیا ہے جو کہ غلط ہے۔اس کورس میں کسی بھی سبجیکٹ کے کامیاب گریجویٹس یا کسی مسلمہ دینی مدرسہ کے (گریجویشن کی مماثلت رکھنے والے کورسز ) کامیاب لڑکے اور لڑکیاں، دونوں داخلہ لے سکتے ہیں۔

یہ کورس سماج میں عورت کے موقف کے علاوہ صنفی مساوات (Gender equality)خواتین کے حقوق و بااختیاری (Women’s Rights and Empowerment)  کے متعلق بھر پور معلومات فراہم کرتا ہے۔ یہ کورس طلبہ میں تحقیقی و تنقیدی صلاحیتوں کے فروغ کے ساتھ ساتھ سماجی تنظیموں سے ان کا ربط بڑھاتا ہے۔ جس سے انھیںسماجی حقائق کو سمجھنے کے بہتر مواقع ملتے ہیں۔ اس کورس کے ساتھ انگلش اور کمپیو ٹر میں مہارت سکھائی جاتی ہے۔

ان مہارتوں کے ساتھ طلبہ کسی بھی شعبہ میں روزگار سے وابستہ ہو سکتے ہیں۔ ڈاکٹر آمنہ تحسین نے یہ بھی بتایا کہ ”مطالعاتِ نسواں“ کورس کے فارغ التحصیل طلبہ کالج ویونی ورسٹیز میں تدریس کے علاوہ خواتین کی ترقی کے متعلق قائم کئے گئے سر کاری ادارے ، کمیٹیز و کمیشنس، غیر سرکاری تنظیمیں برائے خواتین (NGO) میں پروجیکٹ آفیسر، ریسرچ آفیسر، اسسٹنٹ سروے آفیسر، کونسلر کی حیثیت سے بہترین روزگار حاصل کر سکتے ہیں۔

خود اپنا کوئی غیر سر کاری ادارہ بھی قائم کر سکتے ہیںاور مختلف پروجیکٹس کے ذریعہ خو د روزگار کے علاوہ دیگر افراد کو بھی روزگار سے جوڑ سکتے ہیں۔مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں بہترین تعلیمی ماحول اور تمام تر سہولتوں کے ساتھ ہاسٹلز موجود ہیں ۔ لڑکیوں کے لیے داخلہ فارم اور پہلے سمسٹر کی ٹیوشن فیس میں رعایت رکھی گئی ہے۔