حیدرآباد

بی جے پی کے ٹی ڈی پی سے اتحاد کی قیاس آرائیاں

صدر بی جے پی تلنگانہ ورکن پارلیمنٹ بنڈی سنجے نے آئندہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے تلگودیشم پارٹی سے اتحاد سے متعلق قیاس آرائیوں کو غلط قرار دیا۔

حیدرآباد: صدر بی جے پی تلنگانہ ورکن پارلیمنٹ بنڈی سنجے نے آئندہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے تلگودیشم پارٹی سے اتحاد سے متعلق قیاس آرائیوں کو غلط قرار دیا۔

متعلقہ خبریں
کانگریس اور بی آر ایس میں خفیہ مفاہمت:امیت شاہ
راجہ سنگھ کی شکست ممکن ہے اگر مسلم ووٹ تقسیم نہ ہوں
تمام ہندوں سے متحد ہوجانے کی اپیل: بنڈی سنجے
ہر ووٹر کو حق رائے دہی سے استفادہ کرنے کشن ریڈی کا مشورہ
ایم بی ٹی، تلگودیشم اورمسلم شبان کے قائدین سے سمیرولی اللہ کی ملاقات

بنڈی سنجے نے اپنے اخباری بیان میں بتایا کہ اگرچیکہ تلگودیشم پارٹی کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی مگر اس ملاقات کو سیاسی رنگ دینا غلط بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی، ٹاملناڈو کے چیف منسٹر ایم کے اسٹالین اور بہار کے سی ایم نتیش کمار بھی وزیر اعظم نریندر مودی اور امیت شاہ سے ملاقاتیں کرچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین ہمیشہ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین سے تبادلہ خیال کرتے رہتے ہیں جبکہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ، ریاست کی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین اور عوام سے ملاقات نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ افواہوں پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ اطلاع کے مطابق بی جے پی قائدین، تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں تلگودیشم پارٹی سے انتخابی مفاہمت کرنے کے بارے میں غور کررہے ہیں کیونکہ تلگودیشم پارٹی کا کیڈر بی آر ایس میں شامل ہوگیا ہے۔

چندرا بابو نائیڈو اس کیڈر کو تلگو دیشم پارٹی میں دوبارہ واپس لانا چاہتے ہیں۔ ہفتہ کی شب این چندرا بابو نائیڈو نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی تھی۔ یہ ملاقات تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی۔

بتایا جاتا ہے کہ کرناٹک میں زبردست شکست کے بعد بی جے پی کے قومی قائدین ہم خیال سیاسی جماعتوں کو ایک پلاٹ فارم پر لانے اور بی آر ایس کا آئندہ اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تاکہ اس کے ذریعہ تلنگانہ میں اقتدار حاصل کیا جاسکے۔

بی آر ایس میں 90فیصد قائدین اور کارکنوں کا تعلق تلگودیشم پارٹی سے ہے۔ اگر چندرا بابو نائیڈو، تلنگانہ میں تلگودیشم پارٹی کو طاقتور بنائیں گے تویہ 90فیصد کیڈر دوبارہ تلگودیشم پارٹی میں شامل ہوسکتا ہے۔