ایشیاء

دُرگا پوجا کے دوران ڈھاکہ میں کلکتہ سے زیادہ پوجا پنڈال ہوتے ہیں: شیخ حسینہ

اس موقع پر شیخ حسینہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تمام مذاہب کے لوگ برابری کے حقوق کے ساتھ رہیں۔ آپ اس ملک کے لوگ ہیں، آپ کو یہاں مساوی حقوق حاصل ہیں، آپ کو بھی وہی حقوق حاصل ہیں جو مجھے ہیں۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں ہندو برادری کو وہی حقوق حاصل ہیں جو مسلمانوں کو حاصل ہیں اور درگاپوجا کے دوران ڈھاکہ میں پوجا پنڈال کی تعداد ہندوستانی ریاست مغربی بنگال سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔

حسینہ نے جمعرات کو جنم اشٹمی کے موقع پر ہندو برادری کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کی اور دوسرے مذاہب کے ماننے والوں پر زور دیا کہ وہ خود کو اقلیت نہ سمجھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر کسی کو ان کے مذاہب سے قطع نظر مسلم اکثریتی ملک بنگلہ دیش میں مساوی حقوق حاصل ہوں گے۔

اس موقع پر شیخ حسینہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تمام مذاہب کے لوگ برابری کے حقوق کے ساتھ رہیں۔ آپ اس ملک کے لوگ ہیں، آپ کو یہاں مساوی حقوق حاصل ہیں، آپ کو بھی وہی حقوق حاصل ہیں جو مجھے ہیں۔

شیخ حسینہ نے کہا کہ ہم بھی آپ کو اسی طرح دیکھنا چاہتے ہیں جیسے ہم ہیں۔ براہ کرم اپنے آپ کو کمزور نہ کریں۔ آپ اس ملک میں پیدا ہوئے ہیں، آپ اس ملک کے شہری ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ درگا پوجا کے تہواروں کے دوران ڈھاکہ میں پوجا پنڈالوں کی تعداد مغربی بنگال یا کلکتہ سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔

حسینہ نے افسوس کا اظہار کیا کہ جب بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا ہے تو اس طرح سے پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ بنگلہ دیش میں ہندو برادری کو کوئی حقوق حاصل نہیں ہیں۔ واقعے کو اس طرح رنگ دیا گیا ہے کہ یہاں ہندوؤں کا کوئی حق نہیں ہے اور واقعات کے بعد حکومت کے اقدامات پر مناسب توجہ نہیں دی جاتی ہے۔ حسینہ نے کہا کہ ان کی حکومت اور عوامی لیگ کسی بھی مذہب کے لوگوں کو کمزور کرنے میں یقین نہیں رکھتی۔

بنگلہ دیش میں ہندو برادری 2022 کی مردم شماری کے مطابق دوسری سب سے بڑی مذہبی برادری ہے، جو جملہ 161.5 ملین آبادی میں سے تقریباً 7.95 فیصد بنتی ہے۔