ایشیاء

پاکستان میں اکتوبر میں عام انتخابات کا امکان

اپریل میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعہ برطرف سابق وزیراعظم عمران خان نے بڑی بڑی ریالیوں اور احتجاج کے ذریعہ سیاسی درجہ حرارت بڑھا رکھا ہے۔وہ ملک میں فوری انتخابات کا مطالبہ کررہے ہیں۔

اسلام آباد: پاکستان میں بڑی سیاسی بے چینی ہے۔ اپریل میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعہ برطرف سابق وزیراعظم عمران خان نے بڑی بڑی ریالیوں اور احتجاج کے ذریعہ سیاسی درجہ حرارت بڑھا رکھا ہے۔وہ ملک میں فوری انتخابات کا مطالبہ کررہے ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے اگلے عام انتخابات کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ اس نے اپنے عہدیداروں کو حکم دیا ہے کہ پولنگ عملہ اور اسٹیشنس کی فہرست تیار کی جائے۔ ذرائع کے بموجب الیکشن کمیشن نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ انتخابی عملہ کو ٹریننگ دی جائے۔

انتخابی عمل کو تیز کردینے الیکشن کمیشن کا فیصلہ ایسے وقت ہوا ہے جب موجودہ شہبازشریف حکومت اور ان کے حلیف واضح طورپر باربار کہہ چکے ہیں کہ الیکشن آئندہ سال مقررہ وقت پر ہی ہوگا تاہم مخلوط حکومت کے اندر سے خاص طورپر پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کی طرف سے جلد الیکشن کرادینے کا مطالبہ ہورہا ہے۔

دوسری طرف عمران خان‘ ملک کے مختلف حصوں میں بڑی بڑی ریالیاں کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ امریکی سازش کے ذریعہ برسراقتدار آنے والی اس حکومت کو کبھی بھی قبول نہیں کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن اکتوبر میں الیکشن کرادینے کی سوچ رہا ہے۔

کئی لوگوں کا ماننا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو یہ سابق وزیراعظم عمران خان کے لئے جیت ہی جیت ہوگی کیونکہ وہ ان دنوں عوام میں سب سے زیادہ مقبول ہیں۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے بموجب حلقوں کی ازسرنو حدبندی کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔

اس نے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کے 266 اور 4 صوبائی اسمبلیوں کے 593 حلقوں کی قطعی فہرست جاری کی ہے۔ دوسری جانب مخلوط حکومت مختلف کیسس کے ذریعہ عمران خان کو نااہل قراردینے کی کوشش میں ہے۔ ان کیسس میں بیرونی فنڈنگ کیس‘ توشہ خانہ کیس اور کرپشن کے الزامات شامل ہیں۔

حکومت کو عمران خان سے بڑے سیاسی چالینج کا سامنا ہے کیونکہ ان کے جلسوں میں بھیڑ بڑھتی ہی جارہی ہے۔ ان کی مقبولیت ان کے اس بیانیہ سے آسمان چھورہی ہے کہ امریکہ نے سازش کے تحت انہیں اقتدار سے ہٹایا۔

شہباز شریف حکومت اور ان کے حلیف جلد الیکشن کا مطالبہ مسترد کرچکے ہیں لیکن الیکشن کمیشن نے اپنی تیاریوں کی رفتار بڑھادی ہے۔ وہ اکتوبر کے اوائل میں انتخابات کرادینے کی کوشش میں ہے۔