شمالی بھارت

پتھل گاؤں میں سونے کے ذرات کاذخیرہ، سروے کا کام شروع

چھتیس گڑھ کے جش پور ضلع کے پتھل گاؤں علاقہ میں سونے کے ذرات کے ذخائر کی تلاش کے لیے سروے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

پتھل گاوں: چھتیس گڑھ کے جش پور ضلع کے پتھل گاؤں علاقہ میں سونے کے ذرات کے ذخائر کی تلاش کے لیے سروے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

کلکٹر ڈاکٹر روی متل نے آج بتایا کہ پتھل گاؤں کے میوناچہ‘ جھام جھور اور سہس پور کے آس پاس زیر زمین سونے کے ذرات کے ذخائر کی تلاش کے لیے ابتدائی سروے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

جش پور ضلع کے پاتھل گاؤں اور فرسابہار ترقیاتی بلاک میں 78 مربع کلومیٹر کے علاقے کو سیٹلائٹ کے ذریعہ سونے کی کان کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔ اس میں پتھل گاؤں کے تین گاؤں کے بارے میں ہے کہ 2 مربع کلومیٹر کے علاقے میں سونے کے مختلف ذرات کے بڑے ذخائرہونے کی اطلاع ملی ہے۔

سونے کی کان کنی کے لیے جن گاؤں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں سروے کی شروعات کردی گئی ہے۔وہیں دوسری جانب سروے کے کام کے لیے بھاری مشینری لگانے اور زراعت اور ہریالی کی تباہی کے خدشے کے پیش نظر دیہاتیوں نے جیولوجیکل سروے کے کام کی مخالفت میں آواز اٹھائی ہے۔

گاؤں والوں کی مخالفت کو دیکھتے ہوئے سروے ٹیم کے ارکان نے ضلع انتظامیہ کو اطلاع دے کر سروے کا کام روک دیا ہے۔ اس کے بعد انتظامی عہدیدار نے گاؤں والوں کے ساتھ میٹنگ کا دور شروع کر کے راضی کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔

قبائلی برادری کے مفادات کا تحفظ کرنے والی ایک بڑی تنظیم ٹرائبل سیکیورٹی فورم کے ضلعی صدر روشن سائی پینکرا کے مطابق کسانوں کے کھیتوں کی ہریالی کے ساتھ ساتھ پہاڑی جنگلات بھی تباہی سے اچھوت نہیں رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارا آکسیجن زون تباہ کیا جاتا ہے ہوا تو لوگ متحد ہو کر شدید تحریک شروع کرنے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔

پتھل گاؤں کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہریش پاٹل کا کہنا ہے کہ ابھی سروے سے زیر زمین سونے کے ذخائر کی موجودہ صورتحال پتہ کرنے کا کام کیا جانا ہے۔اس کام کے لئے گاؤں والوں نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ اسی وجہ سے گاؤں جھام جھور میں جلسہ عام کا اہتمام کیا گیاتھا۔