کرناٹک

کمسن لڑکی کی شادی‘ والدین اور پنڈت کے خلاف کیس درج

شیوموگہ ضلع میں نابالغ لڑکی کو شادی کے لیے مجبور کرنے پر پولیس نے اس کے والدین، دولہا، پنڈت، فوٹوگرافر اور باورچی کے خلاف کیس درج کرلیا۔

شیوموگہ: شیوموگہ ضلع میں نابالغ لڑکی کو شادی کے لیے مجبور کرنے پر پولیس نے اس کے والدین، دولہا، پنڈت، فوٹوگرافر اور باورچی کے خلاف کیس درج کرلیا۔

پولیس نے کہا کہ 12ویں جماعت میں زیرتعلیم لڑکی کی شادی 31/ جولائی کو سنتیکدور موضع کے بالاسبرامنیم مندر میں انجام پائی جس کی اطلاع ملنے پر بہبود اطفال کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے ارکان نے یکم اگست کو شادی کے بعد کی دعوت ”بیگرا اووٹا“ کے دوران دھاوے کیے۔

دریافت کرنے پر لڑکی نے سی ڈبلیو سی کے ارکان کو بتایا کہ وہ نابالغ ہے۔ حکام نے لڑکی کے والدین، دولہا سنتوش، اس کے چاچا اور چاچی، شادی کرانے والے پنڈت، باورچی، شادی کا رقع طبع کرنے والے دو افراد اور دو فوٹو گرافرس کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی۔

شیوموگہ ضلع کی تنگانگر پولیس کیس کی تحقیقات کررہی ہے۔بچپن کی شادیوں کی روک تھام قانون2006 کے تحت کیس درج کیا گیا۔

پولیس کے مطابق لڑکی اپنے دور کے رشتہ دار سنتوش سے محبت کرتی تھی اور اس سے بات کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی تھی جس کے بعد بزرگوں نے ان کی شادی کردینے کافیصلہ کیا۔