شمالی بھارت

گجرات نے مجرموں کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی

حکومت گجرات نے سپریم کورٹ میں 2002 کے گودھرا ٹرین آتشزنی کیس کے چند خاطیوں کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ لوگ محض سنگباری کرنے والے نہیں تھے۔

نئی دہلی: حکومت گجرات نے سپریم کورٹ میں 2002 کے گودھرا ٹرین آتشزنی کیس کے چند خاطیوں کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ لوگ محض سنگباری کرنے والے نہیں تھے۔ اُن کے اقدامات کی وجہ سے لوگ جلتی ہوئی کوچ سے فرار نہیں ہوسکے تھے۔

واضح رہے کہ فروری 2002 میں سابرمتی اکسپریس کی S6 کوچ کو جلانے کے نتیجہ میں 59 افراد مارے گئے تھے جس کے بعد ریاست بھر میں فسادات پھوٹ پڑے تھے۔ اس معاملہ کو جمعہ کے روز چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ پر سماعت کیلئے پیش کیا گیا۔

سپریم کورٹ نے ریاست سے کہا تھا کہ وہ مجرموں کے انفرادی کردار کی وضاحت کرے اور کہا تھا کہ جن افراد پر سنگباری کا الزام ہے ان کی درخواست ضمانت پر غور کیا جاسکتا ہے کیونکہ وہ پہلے ہی جیل میں 17-18 سال گزار چکے ہیں۔

سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے حکومت گجرات کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ ان مجرموں نے ٹرین پر سنگباری کی تھی جس کی وجہ سے لوگ جلتی ہوئی کوچ سے فرار نہیں ہوسکے تھے۔

انہوں نے بنچ سے کہا تھا کہ یہ محض سنگباری کا معاملہ نہیں ہے۔ تشار مہتا نے بنچ کو بتایا کہ اکتوبر 2017 کے گجرات ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف عدالت عظمیٰ میں داخل کی گئی مجرموں کی اپیلوں کو سماعت کیلئے فہرست میں شامل کیا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ گجرات ہائی کورٹ نے بھی اس کیس میں ان کی سزا کو برقرار رکھا تھا۔ انہوں نے بنچ کو بتایا تھا کہ وہ ان مجرموں کو انفرادی رول کا جائزہ لیں گے اور بنچ کو اس کے بارے میں بتائیں گے۔ عدالت نے اس معاملہ کی مزید سماعت 15 دسمبر کو مقرر کی ہے۔