شمالی بھارت

ہندولوگ‘ پاکستان کیلئے جاسوسی میں ملوث: آر جے ڈی قائد جگدا نند سنگھ

ایک ایسے تبصرے میں جس پر تنازعہ پیدا ہوسکتا ہے، آر جے ڈی بہار یونٹ کے صدر جگدانند سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث افراد اور پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے والے ہندو لوگ ہیں، جو آر ایس ایس سے جڑے ہوئے ہیں۔

پٹنہ: ایک ایسے تبصرے میں جس پر تنازعہ پیدا ہوسکتا ہے، آر جے ڈی بہار یونٹ کے صدر جگدانند سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث افراد اور پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے والے ہندو لوگ ہیں، جو آر ایس ایس سے جڑے ہوئے ہیں۔

انہوں نے پٹنہ میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی سیکوریٹی فورسس نے خطرناک افراد کو پاکستانی ایجنٹ کی حیثیت سے گرفتار کیا، ان تمام کا تعلق آر ایس ایس اور ہندو برادری سے تھا۔ انہوں نے یہ تبصرہ پھلواری شریف میں گزشتہ ہفتہ مشتبہ دہشت گردانہ ماڈیول کے بے نقاب ہونے سے متعلق سوالات پر کیا۔

اس بات کا نوٹ لیتے ہوئے کہ تحقیقات کے دوران پتہ چلنے پر کہ ایک ملزم مرغوب عرف طاہر ایک پاکستانی شہری فیضان کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کررہا تھا، انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی ایجنسیوں کو اس بات چیت کی ٹرانسکرپٹ جاری کرنی چاہیے۔

انہیں یہ بتانا چاہیے کہ ایک مخصوص برادری کے نوجوانوں نے کیا حرکت کی ہے، جو ملک کے لیے خطرہ بن گئی۔ تقسیم کے دوران بے شمار مسلمان پاکستان چلے گئے اور ان کے رشتہ دار دونوں ملکوں میں رہ رہے ہیں، کیا وہ اس بات کی وضاحت کرسکتے ہیں کہ آیا پاکستان میں مقیم اپنے رشتہ داروں کے ساتھ بات چیت کرنا جرم ہے۔

تحقیقاتی ایجنسیوں پر مرکز کے اشارہ پر کام کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ لوگ (بی جے پی) ملک میں جو کچھ کررہے ہیں ہم اسے قبول نہیں کریں گے۔

آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کے کیس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زبیر کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے وہی مواد ٹوئٹ کیا تھا جو پہلے بھی کئی مرتبہ دیگر افراد کی جانب سے ٹوئٹ کیا جاچکا تھا، لیکن بی جے پی لیڈرس نے صرف انہیں متعصب قرار دے دیا۔ جگدانند سنگھ نے چیف منسٹر نتیش کمار کو بھی نشانہئ تنقید بنایا اور ان کا تقابل پنڈولم سے کیا۔

سنگھ نے کہا کہ ان کے (نتیش کمار کے) پاس اب کوئی طاقت نہیں ہے، وہ کبھی لالو پرساد کی مدد لیتے ہیں تو کبھی نریندر مودی کی۔ وہ جئے پرکاش نارائن اور کرپوری ٹھاکر کے سوشلسٹ انقلاب کی پیداوار ہیں، لیکن اب انہوں نے اپنے تمام نظریات پر سمجھوتہ کرلیا ہے اور ایک فرقہ پرست طاقت کا ساتھ دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور جنتا دل یو صرف اقتدار کے مزے لوٹنے متحد ہوئے ہیں، انہیں عوام سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ 2020ء کے اسمبلی انتخابات میں نتیش کمار نے بی جے پی قائدین کی ہدایت پر بہار کے عوام کا خط ِ اعتماد لوٹا۔ بہار کے عوام تیجسوی یادو کو خط ِ اعتماد دے رہے تھے اور 2025ء میں وہ برسراقتدار آئیں گے۔