کرناٹک

کرناٹک میں فلسطینی پرچم اور پاکستانی نعرے لگانے پر گرفتاریاں، تحقیقات جاری: وزیر داخلہ

کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشور نے ہفتہ کے دن کہا کہ فلسطینی پرچم لہرانے اور پاکستان کی تائید میں پوسٹرس لگانے کے سلسلہ میں گرفتار ملزمین کا دعویٰ ہے کہ چونکہ مرکزی حکومت‘ فلسطین کی تائید کرتی ہے لہٰذا انہوں نے فلسطینیوں کی تائید کرکے کچھ بھی غلط نہیں کیا ہے۔

بنگلورو: کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشور نے ہفتہ کے دن کہا کہ فلسطینی پرچم لہرانے اور پاکستان کی تائید میں پوسٹرس لگانے کے سلسلہ میں گرفتار ملزمین کا دعویٰ ہے کہ چونکہ مرکزی حکومت‘ فلسطین کی تائید کرتی ہے لہٰذا انہوں نے فلسطینیوں کی تائید کرکے کچھ بھی غلط نہیں کیا ہے۔

بنگلورو میں چہارشنبہ کے دن میڈیا سے بات چیت میں پرمیشور نے 3 اضلاع میں فلسطینی پرچم لہرائے جانے کے حالیہ واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کیسس میں ملوث سبھی کو گرفتار کرلیا گیا حالانکہ ان کی دلیل ہے کہ مرکزی حکومت‘ فلسطین کی تائید کرتی ہے لہٰذا انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے‘ اس کے باوجود ہم نے انہیں گرفتار کیا۔

تحقیقات جاری ہیں کہ کس نے ان سے یہ پرچم لہرانے کو کہا۔ ملزمین 17 تا 21 سال کی عمر کے ہیں۔ ناگامنگلا واقعہ میں مبینہ موافق پاکستان نعرے لگائے جانے پر انہوں نے واضح کیا کہ ہمیں ایسی کوئی جانکاری نہیں ہے۔ ہمارے عہدیداروں کے بموجب بعض افراد نے غیردرست بیانات دیئے ہیں۔

ہم معاملہ کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ناگامنگلا گنیش وسرجن تشدد کیس میں قبل ازوقت کلین چٹ دیئے جانے کے الزام پر وزیر داخلہ نے کہاکہ بی جے پی اس مسئلہ کو بڑھاچڑھاکر پیش کررہی ہے۔

ہم نے کسی پس و پیش کے بغیر ضروری قانونی کارروائی کی ہے۔ جاریہ تحقیقات کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔ پرمیشور نے کہا کہ میں سو مرتبہ کہہ چکا ہوں کہ ہم کسی ہچکچاہٹ کے بغیر کارروائی کریں گے۔ روزانہ بی جے پی کے مختلف قائدین ناگامنگلا کے تعلق سے بیانات دے رہے ہیں۔

ایسا لگتا ہے کہ ان لوگوں کا اپنا بیانیہ ہے۔ گزشتہ دیڑھ سال میں ہم نے ریاست میں منشیات کے کاروبار پر قابل لحاظ حد تک کنٹرول کیا۔ گزشتہ سالوں کے مقابلہ کیسس کی تعداد گھٹ گئی۔ اب ہماری توجہ میڈیکل شاپس میں آسانی سے دستیاب پین کلر ٹیابلیٹس (درد دور کرنے والی گولیاں) پر ہے۔

مختلف کمپنیاں یہ گولیاں بناتی ہیں اور یہ آسانی سے دستیاب ہیں۔ چیف منسٹر نے میٹنگ طلب کی ہے کہ اسے کیسے کنٹرول کیا جائے۔ کرناٹک کے وزیر داخلہ نے کہا کہ پین کلر گولیاں‘دوا کے طورپر بیچی جارہی ہیں۔ ہم ڈرگ کنٹرولرس سے بات کریں گے کہ اس مسئلہ سے کیسے نمٹا جائے۔