سخت سیکوریٹی کے درمیان عتیق احمد کے بیٹے اسد کی تدفین
سیکورٹی کے پیش نظر اسد کی نعش کو سیدھے قبرستان لایا گیا۔ قبرستان کے اوپر ڈروان سے نگرانی کی جارہی تھی۔ پولیس کے کیمرہ مین بھی اپنے کیمروں میں لوگوں کو قید کررہے تھے۔ آر اے ایف اور پولیس لگاتار پٹرولنگ کررہی تھی۔ تقریبا پانچ بیریکیڈنگ انٹری پوائنٹ بنائے گئے تھے۔
پریاگ راج: امیش پال قتل واردات کے ملزم اور شہ زور لیڈر عتیق احمد کے بیٹے اسد کو سخت سیکورٹی بندوبست کے درمیان یہاں ان کے آبائی کساری۔مساری قبرستان میں سپرد خا ک کردیا گیا۔ اسد جھانسی میں گذشتہ منگل کو ایس ٹی ایف کے ساتھ ہوئے مبینہ مڈھ بھیڑ میں ہلاک کر دئیے گئے تھے۔
ایس پی(کرائم) ستیش چندر نے بتایا کہ قبرستان کے باہر پولیس کے سخت بندوبست کے گئے ہیں جو بھی قبرستان کے اندر داخل ہورہا تھا اس کی آئی ڈی اور فون نمبر درج کیا جارہا تھا۔ سیکورٹی کو لے کر آر اے ایف اور ی اے سی کی کئی کمپنیاں موقع پر تعینات کی گئی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے اپنی نگرانی میں اسد کی نعش کو پرامن طریقے سے سپردخاک کرایا۔ سیکورٹی کے پیش نظر اسد کی نعش کو سیدھے قبرستان لایا گیا۔ قبرستان کے اوپر ڈروان سے نگرانی کی جارہی تھی۔ پولیس کے کیمرہ مین بھی اپنے کیمروں میں لوگوں کو قید کررہے تھے۔ آر اے ایف اور پولیس لگاتار پٹرولنگ کررہی تھی۔ تقریبا پانچ بیریکیڈنگ انٹری پوائنٹ بنائے گئے تھے۔ اس دوران سڑک پراک دم خاموشی تھی ان کے بہت ہی نزدیک افراد کو ہی اندر جانے کی اجازت دی گئی۔
پورے علاقے کی ویڈیو گرافی کرائی جارہی تھی تاکہ کچھ مشتبہ دکھائی پڑے تو اس پر فورا ایکشن لیا جاسکے۔ آسمان میں ڈروان اپنا کام کررہا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ شائستہ پروین کے پہنچنے کے شبہ میں خاتون کمانڈو بھی علاقے میں تعینات کی گئی تھیں۔ خاتون پولیس نے سخت نظر رکھی ہوئی تھیں جبکہ سیول ڈریس اور پردہ نشیں پولیس بھی تعینات کی گئی تھی۔ کساری۔ مساری علاقے میں سختی اس قدر تھی کہ گھر کے باہر نکلنے والوں کو سیکورٹی میں لگے جوان گھر کے اندر رہنے کی ہدایت دے رہے تھے۔
جھانسی میں یوپی۔ ایس ٹی ایف کے ساتھ جمعرات کو ہوئی مبینہ مڈھ بھیڑ میں مارے جانے کے بعد اسد کو سپرد خا ک کے لئے پریاگ راج اس کے پھوپھاڈاکٹر احمد9بج کر20منٹ پر یہاں پہنچے۔ اسد کے نانا نے بتایا کہ بدقسمتی ہے کہ اس کی ماں یہاں نہیں ہے۔اس دوران عتیق کے وکیل، اسد کے پھوپھا، اخلاق، ماما،اور دور کچھ رشتہ قبرستان میں موجود تھے۔پردہ نشین پانچ۔چھ خواتین کو سخت جانچ کے بعد اندر جانے دیا گیا۔
ملحوظ رہے کہ اسد کے پانچ بیٹوں میں اسد تیسرے نمبر پر تھا۔ اس کے دو بیٹے محمد عمر اور علی محمد لکھنؤ اور نینی جیل میں قید ہیں۔ دونوں نابالغ بیٹے اہزام اور آبان دھومن گنج تھانہ علاقے کے راجرو پورواقع جوینائل ہاوس میں ہیں۔ عتیق اور چچا اشرف جیل میں بند ہیں جبکہ ماں شائستہ پروین فرار ہے۔