قومی

جموں و کشمیر میں انکاؤنٹر، جیش کے 3 دہشت گرد ہلاک

جموں وکشمیر کے ضلع پلوامہ کے موضع نادر میں سیکوریٹی فورسس کے ساتھ بندوقوں کی لڑائی میں جیش محمد کے 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

سری نگر (آئی اے این ایس) جموں وکشمیر کے ضلع پلوامہ کے موضع نادر میں سیکوریٹی فورسس کے ساتھ بندوقوں کی لڑائی میں جیش محمد کے 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ بعدازاں ان دہشت گردوں کی آصف احمد شیخ‘ عامر نذیر وانی اور یاور احمد بھٹ کی حیثیت سے شناخت کی گئی۔ یہ تمام جموں وکشمیر کے ضلع پلوامہ کے ساکن تھے۔

اس مرکزی زیرانتظام علاقہ میں اندرون 48 گھنٹے یہ دوسرا انکاؤنٹر تھا۔ قبل ازیں آج دن میں سری نگر میں قائم فوج کی 15 کارپس نے ایکس پر بتایا ”15 مئی 2025 کو خفیہ ایجنسی کی ایک مخصوص خفیہ اطلاع پر کاررو ائی کرتے ہوئے ہندوستانی فوج‘ جموں وکشمیر پولیس اور سری نگر سیکٹر سی آر پی ایف نے نادر‘ ترال اور اونتی پورہ میں تلاشی مہم چلائی‘ چوکس عملہ نے مشتبہ نقل و حرکت دیکھی۔

چیلنج کئے جانے پر دہشت گردوں نے شدید فائرنگ شروع کردی اور گھمسان بندوقوں کی لڑائی شروع ہوگئی۔ یہ کارروائی ہنوز جاری ہے“۔ پولیس نے ایکس پر بتایا کہ ضلع پلوامہ کے اونتی پورہ سب ڈیویژن کے ترال علاقہ میں جمعرات کے روز سیکوریٹی فورسس اور روپوش دہشت گردوں کے درمیان بندوقوں کی لڑائی شروع ہوئی۔

اونتی پور کے نادر‘ ترال علاقہ میں انکاؤنٹر شروع ہوچکا ہے‘ پولیس اور سیکوریٹی فورسس اپنا کام کررہی ہیں۔ مزید تفصیلات بتائی جائیں گی۔ سیکوریٹی فورسس کے ضلع شوپیان کے کیلر علاقہ میں 2 دن پہلے لشکر طیبہ کے 2 دہشت گردوں کو گولی مارکر ہلا ک کردیا تھا۔

مہلوک دہشت گردوں کی شوپیان کے ساکن شاہد کٹی اور عدنان شفیع کی حیثیت سے شناخت کی گئی تھی۔ کٹی نے 2023 میں لشکر میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ گزشتہ سال 8 اپریل کو ایک ڈینش ریسارٹ میں فائرنگ میں ملوث تھا جس میں 2 جرمن سیاح اور ان کا ایک ڈرائیور زخمی ہوگئے تھے۔

وہ گزشتہ سال مئی میں شوپیان کے ہیرپورہ میں بی جے پی کے ایک سرپنچ کے قتل میں بھی ملوث تھا۔ شفیع نے 2024 میں دہشت گرد گروپ میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ ضلع شوپیان کے واچی میں ایک غیرمقامی مزدور کے قتل میں ملوث تھا۔

10 مئی کو ہند۔ پاک نے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ بہرحال جنگ بندی کے نفاذ کے محض 2 گھنٹوں بعد ضلع جموں کے نگروٹا علاقہ میں وائٹ نائٹ کارپس کے ہیڈکوارٹرس کے باہر تعینات سنتری چوکی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی تھی۔ ہندوستان نے یہ واضح کردیا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کی کسی بھی حرکت کو جنگی کارروائی تصور کیا جائے گا۔