تلنگانہ

کھمم میں بی آر ایس کا پہلا جلسہ، کجریوال، مان اور وجین کی شرکت

بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے پہلے عوامی جلسہ جو18 جنوری کو کھمم میں مقرر ہے کی تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں۔

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے پہلے عوامی جلسہ جو18 جنوری کو کھمم میں مقرر ہے کی تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس دور حکومت میں 600فون ٹیاپنگ معاملات کا انکشاف
سی اے اے ریمارکس پر ہندو مہاجرین کا کجریوال کی قیام گاہ کے باہر احتجاج (ویڈیو)
ڈپٹی چیف منسٹر کی اہلیہ حلقہ کھمم سے ٹکٹ کی دعویدار
راشن دکانوں پر مودی کی تصویر نہیں لگائی جائے گی
کانگریس اقتدار کے 100 دنوں میں 180 کسانوں کی خود کشی

بی آر ایس کی تشکیل کے بعد منعقدشدنی پہلے عوامی جلسہ میں مدعو کرنے کیلئے قومی سیاسی جماعتوں کے قائدین کی فہرست کو قطعیت دی جارہی ہے۔ یہ جلسہ پارٹی سربراہ وچیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی صدارت میں منعقدہوگا تاہم ایس دکھائی دے رہا ہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ، بی آر ایس کے اہم اتحادی جماعتوں کے قائدین کو مدعو کرنے میں دلچسپی نہیں لے رہے ہیں۔

ایک حکمت عملی کے تحت چند اہم قومی قائدین کو اس جلسہ عام میں مدعو نہیں کیا جارہا ہے۔ بی آ رایس کی لانچنگ کے بعد یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ کے سی آر نے بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار، چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی اور این سی پی کے سربراہ شردپوار سے بات چیت نہیں کی ہے۔

یہ قائدین، آئندہ عام انتخابات میں بی جے پی کے خلاف مقابلہ کرنے جارہے ہیں، یہ تین قائدین، قومی سطح پر کے سی آر سے جداگانہ موقف رکھتے ہیں۔ اس لئے بتایا جاتا ہے کہ کے چندر شیکھر راو نے ان تین سرکردہ قومی قائدین سے مشاورت نہیں کی ہے دوسری اہم وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ ان قائدین نے بی آر ایس کی تشکیل پر جوش وخروش نہیں دکھا یا ہے۔

کے چندر شیکھر راؤ نے قومی سطح پر جب بی جے پی کے خلاف اعلان جنگ کیا، ابتدا ء میں آئندہ عام انتخابات میں بی جے پی کا مقابلہ کرنے کیلئے فیڈرل فرنٹ کی تجویز پیش کی تھی۔ اس وقت تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ملک کی مختلف ریاستوں کا دورہ کرتے ہوئے بی جے پی مخالف مختلف قائدین جن میں نتیش کمار، ممتا بنرجی اور شردپوار شامل ہیں، سے ملاقاتیں کیں اور انہوں نے ان قائدین کے سامنے فیڈرل فرنٹ کی تشکیل کی تجویز رکھی۔

کے سی آر نے دو مرتبہ کولکتہ کا دورہ کرتے ہوئے ممتابنرجی سے فیڈرل فرنٹ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا تھا۔بی جے پی سے مقابلہ کیلئے اتحاد کی اہمیت کو وقت کا تقاضہ قرار دیتے ہوئے کے چندر شیکھر راؤ بہار بھی گئے اور وہاں انہوں نے نتیش کمار سے فیڈرل فرنٹ کی تشکیل کی بابت تبادلہ خیال کیا۔ وہ اس سلسلہ میں ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کیلئے ممبئی بھی گئے تھے، تب ادھو، مہاراشٹرا کے چیف منسٹر تھے۔

وہ، این سی پی سربراہ شردپوار کے مکان بھی گئے جہاں کے سی آر نے فرنٹ کے قیام کی تجویز اور بی جے پی سے مقابلہ کے منصوبہ پر پوار سے بات چیت کی۔ ان تمام قائدین نے اس وقت کے چندر شیکھر راؤ کی اس تجویز سے اتفاق بھی کیا تھا تاہم کے چندر شیکھر راؤ نے جب بی آر ایس کی تشکیل کا اعلان کیا تب ان بڑے قائدین نے خاموشی اختیار کی۔

بی آر ایس کے قیام کے بعد بھی کے سی آر نے ان قائدین سے ملاقات نہیں کی۔چیف منسٹر آفس کے مطابق کھمم کے بی آر ایس جلسہ میں دہلی، پنجاب اور کیرالا کے وزرائے اعلیٰ بالترتیب اروند کجریوال، بھگونت سنگھ مان اور پنا رائے وجین شرکت کریں گے۔ سابق چیف منسٹر اکھلیش سنگھ یادو اور کمارا سوامی بھی اس جلسہ میں شرکت کریں گے۔

تاہم بتایا جاتا ہے کہ کے سی آر بی آر ایس کے پہلے عوامی جلسہ میں نتیش کمار، ممتازبنرجی اور شردپوار کو مدعو نہیں کررہے ہیں کیونکہ نتیش کمار اور شردپوار نے، آئندہ کے عام انتخابات میں کانگریس کے ساتھ بی جے پی کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔