شمالی بھارت

گیان واپی مسجد سروے: اے ایس آئی نے 8 ہفتوں کی مہلت طلب کی

ملبہ کو بہت احتیاط سے اور منظم انداز میں نکالا جارہا ہے جو ایک سست عمل ہے اور معزز عدالت کی جانب سے دی گئی ہدایت کے مطابق سروے کرنے کے لئے پہلے ان تمام سیلرس کے نیچے صفائی کرنے کے لئے مزید وقت درکار ہوگا۔

حیدرآباد: آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) نے ہفتہ کو واراناسی کی گیان واپی مسجد میں کئے جارہے سائنسی سروے پر اپنی رپورٹ داخل کرنے کے لئے مزید آٹھ ہفتوں کی مہلت طلب کی ہے۔

متعلقہ خبریں
گیان واپی سروے کیس کی 18 ستمبر کو آئندہ سماعت
گیان واپی سروے، آثارِ قدیمہ کو مزید مہلت
لڑکی کی بہیمانہ ہلاکت کا واقعہ، دہلی پولیس سے کارروائی رپورٹ طلب کی گئی
اب گیان واپی مسجدکے وضوخانہ کے سروے کا مطالبہ
گیان واپی سروے رپورٹ فریقین کو دی جائے گی

 واراناسی ڈسٹرکٹ کورٹ نے اے ایس آئی کو ہدایت دی تھی کہ اپنی رپورٹ اندرون چار ہفتے داخل کردیں جس کی مہلت 2 /ستمبر کو ختم ہوگئی۔

 اے ایس آئی کے وکیل نے اپنی درخواست میں کہا کہ سروے کے لئے مزید وقت درکار ہوگا چونکہ سیلرس اورمسجد کے اطراف بہت زیادہ ملبہ اور کچرا پھینکا ہوا ہے جس کی وجہ سے ڈھانچہ کی اصلی خوبیاں چھپ گئی ہیں۔

اے ایس آئی نے اپنی درخواست میں کہا ”ان کی صفائی جاری ہے اور چونکہ اس عدالت نے تمام سیلرس کے  فرش کے نیچے کا سروے کرنے کی ہدایت دی ہے‘ یہ ضروری ہے کہ وہاں ڈالی گئی یا جمع شدہ مٹی/ملبہ کو کھڑے ڈھانچہ کو کسی قسم کا ضرر پہنچائے بغیر نکالا جائے۔

ملبہ کو بہت احتیاط سے اور منظم انداز میں نکالا جارہا ہے جو ایک سست عمل ہے اور معزز عدالت کی جانب سے دی گئی ہدایت کے مطابق سروے کرنے کے لئے پہلے ان تمام سیلرس کے نیچے صفائی کرنے کے لئے مزید وقت درکار ہوگا۔

عدالت نے 21 /جولائی کو اے ایس آئی کو سروے کرنے کی ہدایت دی تھی‘ جس کا آغاز 4 /اگست کو ہوا تھا۔ سروے کا مقصد یہ پتا چلانا ہے کہ آیا مسجد پہلے سے موجود ایک ہندو مندر کے ڈھانچہ پر تعمیر تو نہیں کی گئی ہے۔ وضو خانہ جہاں ہندو حریف ایک شیو لنگ پائے جانے کا دعویٰ کررہے ہیں‘ سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد سروے کا حصہ نہیں ہوگا۔