دہلی

سسوڈیا کی ضمانت کی درخواست پر سماعت مکمل، اِس تاریخ کو ہوگا فیصلہ

ایم کے ناگپال کی خصوصی عدالت نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد کہا کہ وہ 26 اپریل کو شام 4 بجے کے قریب اپنا فیصلہ سنائے گی۔ اسی عدالت نے پیر کو اسی معاملے میں مسٹر سسودیا کی عدالتی حراست میں یکم مئی تک توسیع کا حکم دیا تھا۔

نئی دہلی: دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے منگل کو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سینئر لیڈر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے دہلی شراب پالیسی 2021-22 میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کے الزام میں درج ایف آئی آر کے سلسلے میں گرفتار سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر سماعت مکمل ہونے کے بعد اس نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

متعلقہ خبریں
انڈیا اتحاد میں نشستوں کی تقسیم پر بات چیت زور پکڑے گی
چیف منسٹر ریونت ریڈی کا دورہ دہلی متوقع
عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر طاہر حسین کو ضمانت منظور
چندرائن گٹہ میں عام آدمی پارٹی کے دفتر کا افتتاح
سسوڈیہ کو جیل نمبر 1 میں کوئی خطرہ نہیں۔ انتظامیہ کی وضاحت

ایم کے ناگپال کی خصوصی عدالت نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد کہا کہ وہ 26 اپریل کو شام 4 بجے کے قریب اپنا فیصلہ سنائے گی۔ اسی عدالت نے پیر کو اسی معاملے میں مسٹر سسودیا کی عدالتی حراست میں یکم مئی تک توسیع کا حکم دیا تھا۔

خصوصی عدالت نے 31 مارچ کو سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی طرف سے درج کیس میں ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ مسٹر سسودیا نے اس کے بعد دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا، جہاں یہ معاملہ 20 اپریل کو سماعت کے لیے درج ہے۔

سی بی آئی اور ای ڈی کی الگ الگ گرفتاریوں کے بعد سیسودیا عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ سی بی آئی کیس میں خصوصی عدالت سے ضمانت حاصل کرنے میں ناکام سسودیا نے دہلی ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا، جہاں ان کی ضمانت کی درخواست پر سی بی آئی کو 6 اپریل کو نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

ہائی کورٹ کے جج جسٹس دنیش کمار شرما کی سنگل بنچ نے مرکزی جانچ ایجنسی سی بی آئی کو دو ہفتوں کے اندر اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کی اگلی سماعت 20 اپریل کو کرے گی۔

سابق نائب چیف منسٹر سسودیا کو سی بی آئی نے طویل پوچھ گچھ کے بعد 26 فروری کو گرفتار کیا تھا۔ مسٹر سسودیا کو بعد میں خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں انہیں سی بی آئی کی درخواست پر 4 مارچ تک مرکزی جانچ ایجنسی کی تحویل میں بھیج دیا گیا تھا، جس کے آخر میں اسے مزید دو دن کے لیے سی بی آئی کی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا گیا۔

 سی بی آئی اور ای ڈی کی حراست ختم ہونے کے بعد انہیں عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔ اس مدت میں وقتاً فوقتاً توسیع کی گئی۔ سپریم کورٹ نے 28 فروری کو سسودیا کی رٹ پٹیشن کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ عرضی گزار دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے۔