ایشیاء

حکمراں، مجھے جیل بھیجنا چاہتے ہیں: عمران خان

پاکستان تحریک ِ انصاف(پی ٹی آئی) کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکمراں انہیں جیل بھیجنا چاہتے ہیں تاکہ لوگ سڑکوں پر احتجاج کے لئے نہ نکل سکیں۔

اسلام آباد: پاکستان تحریک ِ انصاف(پی ٹی آئی) کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکمراں انہیں جیل بھیجنا چاہتے ہیں تاکہ لوگ سڑکوں پر احتجاج کے لئے نہ نکل سکیں۔

دی نیوز نے یہ اطلاع دی۔ ایک انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ حکمراں مجھے سلاخوں کے پیچھے ڈال دین چاہتے ہیں تاکہ عوام احتجاج کے لئے سڑکوں پر نہ آئیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ اِس بار دو تہائی اکثریت کے بغیر حکومت قبول نہیں کریں گے۔ پی ٹی آئی سربراہ نے دعویٰ کیا کہ ان کا لانگ مارچ تاریخ میں ”سب سے بڑے‘‘ مارچ کے طورپر درج ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ وہ لانگ مارچ کی تاریخ کا جمعرات کو اعلان کردیں گے۔

اِس بار ان کی پارٹی نے لانگ مارچ کے لئے بھرپور تیاری کی ہے۔ عمران خان نے خبردار کیا کہ وہ اب لانگ مارچ کے ساتھ اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔ خارجہ پالیسی کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ آزاد خارجہ پالیسی کی بڑی ضرورت ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سائفر میں انہیں وزارت ِ عظمیٰ سے برطرف کرنے اور شہباز شریف کو اقتدار میں لانے کے لئے لکھا گیا تھا۔ مخلوط حکومت پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے دعویٰ کیا کہ حکمرانوں کو جمہوریت کے استحکام سے دلچسپی نہیں ہے۔ وہ صرف پیسہ جمع کرنا چاہتے ہیں۔

توشہ خانہ تحائف کے تعلق سے عمران خان نے کہا کہ ان تحفوں کا کیا کیا جائے گا۔ آخر میں انہیں فروخت ہونا ہی ہے۔ یو این آئی کے بموجب انسدادِ دہشت گردی عدالت نے پیر کے دن پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کو ایک کیس میں ضمانت منظور کی جو توشہ خانہ ریفرنس میں ان کے نااہل قرارپانے کے بعد ملک گیر احتجاج کے سلسلہ میں درج ہوا تھا۔

اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی قائدین بشمول عمران خان کے خلاف کیس درج کیا تھا کیونکہ پارٹی ورکرس سڑکوں پر نکل آئے تھے اور انہوں نے املاک کو نقصان پہنچایا تھا۔ ضمانت کے لئے عمران خان فیڈرل جوڈیشیل کامپلکس میں جج جواد حسن عباس کے سامنے حاضر ہوئے۔ جیو نیوز نے یہ اطلاع دی۔ عدالت نے سابق وزیراعظم کو ایک لاکھ روپے کی شوریٹی پر 31 اکتوبر تک ضمانت دی۔