مذہب

’’ اسریٰ ‘‘ نام رکھنا

’’ اسریٰ ‘‘ کے معنی کیا ہیں ؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ نام ٹھیک نہیں ہے ، اور اس کو بدل دینا چاہئے ، کیا یہ بات درست ہے ؟ (کافیہ پروین،بنڈلہ گوڑا )

سوال:- ’’ اسریٰ ‘‘ کے معنی کیا ہیں ؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ نام ٹھیک نہیں ہے ، اور اس کو بدل دینا چاہئے ، کیا یہ بات درست ہے ؟ (کافیہ پروین،بنڈلہ گوڑا )

متعلقہ خبریں
حج کی محفوظ رقم اور زکوۃ
ناپاکی کا دھبہ صاف نہ ہو
روزہ میں کن باتوں سے پرہیز ضروری ہے ؟
برقعہ اور حجاب کی مخالف بی جے پی کی خاتون ایم ایل اے نے برقعے تقسیم کیے
مذہب کے نام پر مسلمانوں کو تحفظات، وزیر اعظم کا الزام گمراہ کن: محمد علی شبیر

جواب :- ’’ اسریٰ ‘‘ کے معنی باندھنے ،قید کرنے وغیرہ کے ہیں ، اسیر کے معنی اس شخص کے ہیں، جس کو قیدی بنایا جائے ، عربی قواعد کے لحاظ سے اس کی جمع ’’ اسریٰ‘‘ ہے

( القاموس المحیط :۴۳۸) اس لئے اسریٰ نام رکھنا واقعی منا سب نہیں اور اگر پہلے سے رکھ رکھا ہو تو بدل دینا بہتر ہے ۔