جنوبی بھارت

سوشل میڈیا پرتنقید، کیرالا کے مشہور شیف یوتھ فیسٹولس سے علیحدہ

کیرالا کے مشہورشیف پی موہنن نمبوتری نے جو ریاستی یوتھ فیسٹولس اور ریاستی اسپورٹس میٹ میں مستقل حصہ لیاکرتے تھے‘ فیصلہ کرلیا ہے کہ اب وہ یوتھ فیسٹولس میں غذا نہیں پروسیں گے۔

تیرواننتاپورم: کیرالا کے مشہورشیف پی موہنن نمبوتری نے جو ریاستی یوتھ فیسٹولس اور ریاستی اسپورٹس میٹ میں مستقل حصہ لیاکرتے تھے‘ فیصلہ کرلیا ہے کہ اب وہ یوتھ فیسٹولس میں غذا نہیں پروسیں گے۔

کیرالا اسکول یوتھ فیسٹول ایشیا کا سب سے بڑا فیسٹول ہے۔ اس شخص کی شہرت کی وجہ وہ لذیذ وجیٹیرین غذا رہی ہے جو وہ فیسٹولس میں تیارکرتا تھا۔

اتوار کے دن میڈیا سے بات چیت میں پی موہنن نمبوتری نے کہاکہ اس نے کسی بھی اسکول یوتھ فیسٹول میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کرلیا ہے کیونکہ سوشیل میڈیا میں اس پر فرقہ وارانہ حملے ہورہے ہیں اور حکومت کی طرف سے اس کا دفاع نہیں کیاجارہا ہے۔

اس نے یہ بھی کہا کہ وہ خوفزدہ ہے۔ غورطلب ہے کہ کیرالا کے وزیرتعلیم وی شیون کٹی نے اعلان کیاتھا کہ اگلے یوتھ فیسٹولس سے نان ویجیٹیرین غذا پیش کی جائے گی۔ نمبوتری نے کہاکہ مجھے فیسٹول میں پیش کی جانے والی غذا سے کوئی مسئلہ نہیں ہے چاہے وہ ویج ہو یا نان ویج۔ مسئلہ دوسرا ہے۔

اسے فرقہ وارانہ رنگ دیاجارہا ہے۔ میں‘ ڈر محسوس کررہا ہوں اور میں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ کسی بھی یوتھ فیسٹول اور اسکول میٹ میں حصہ نہ لوں۔ کوہی کوڈ میں 3 تا7جنوری منعقدہ اسٹیٹ اسکول یوتھ فیسٹول میں 14ہزار طلبہ نے حصہ لیاتھا‘ تاہم روزانہ تقریباً 25ہزار افراد کو کھانا کھلایاگیا۔

ان میں طلبہ کے علاوہ عہدیدار اور دیگر مہمان شامل تھے۔ یوتھ فیسٹولس اور اسکول میٹس میں دوکروڑ لوگوں کو کھانا کھلانے والے شیف نے اسکول میٹ سے دوری اختیارکرلینے کا فیصلہ اس لئے کیاکہ یوتھ فیسٹول کے دوران اس پر سوشیل میڈیا میں تنقید ہوتی رہی۔

تاہم کیرالا کے وزیرتعلیم وی شیون کٹی نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ نمبوتری نے ٹنڈر میں سب سے کم کوٹیشن دیاتھا اور اس کی غذا بہترین تھی۔ کھانے کے معیار کے تعلق سے کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ریاست میں غیرضروری تنازعہ ہے۔ کیرالا کے وزیرسیاحت محمد ریاض نے بھی کہا کہ اسکول یوتھ فیسٹول میں نمبوتری جو کھانا کھلاتا تھا وہ بہترین تھا۔