سوشیل میڈیا

مودی کے ہندوستان میں اقلیتوں پرمذہبی عتاب، نیویارک ٹائمس میں کھلا مکتوب

مکتوب میں لکھا کہ وزیراعظم نریندرمودی اور دایاں بازو کے ہندوقوم پرست/ ہندوتوا بی جے پی اور آرایس ایس کی قیادت میں 2022ء کے ہندوستان میں کروڑہاشہریوں کو مذہبی عتاب‘ بھیدبھاؤ اور جان لیوا ہجومی تشدد کا سامنا ہے۔

نئی دہلی: گاندھی جینتی کے موقع پر امریکہ میں انسانی حقوق کی کئی تنظیموں نے حکومت ہند پر ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف ”مذہبی عتاب‘ بھیدبھاؤ اور ہلاکت خیز ہجومی تشدد“ کے لئے تنقید کی ہے۔

تنظیموں نے جن میں امریکن مسلم انسٹی ٹیوشن‘ اسوسی ایشن آف انڈین مسلمس آف امریکہ‘ آئی سی این اے فارسوشیل جسٹس‘ دلت سالیڈاریٹی فورم ہندوس فارہیومن رائٹس‘ انڈین امریکن مسلم کونسل انٹرنیشنل سوسائٹی فارپیس اینڈ جسٹس‘ امریکن سکھ کونسل شامل ہیں نیویارک ٹائمز میں امریکی عوام کے نام کھلا مکتوب لکھا ہے۔

انہوں نے اس میں لکھا کہ وزیراعظم نریندرمودی اور دایاں بازو کے ہندوقوم پرست/ ہندوتوا بی جے پی اور آرایس ایس کی قیادت میں 2022ء کے ہندوستان میں کروڑہاشہریوں کو مذہبی عتاب‘ بھیدبھاؤ اور جان لیوا ہجومی تشدد کا سامنا ہے۔

 ان تنظیموں نے امریکی ہولوکاسٹ میموریل اور دیگر تنظیموں کا حوالہ دیا جو کہہ چکی ہیں کہ ہندوستان کی بی جے پی زیراقتدارریاستوں میں مسلمانوں، عیسائیوں اور سکھوں کو تعصب کا سامنا ہے۔ ان کے مکان‘ دکانیں ‘مساجد ‘گرجاگھر اور مدرسے ڈھائے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ ہجومی تشدد بھی ہورہا ہے۔

 مکتوب میں لکھاگیاکہ بی جے پی حکومت وقف جائیدادوں کو غیرقانونی طور پر اپنے قبضہ میں لینے کی کوشش کررہی ہے۔ غیرہندومذہبی اداروں کو بیرونی عطیات کی وصولی سے بھی روکا جارہا ہے۔ مکتوب میں یہ بھی لکھاگیاکہ دلتوں (سابقہ اچھوتوں) اور آدی واسیوں (قبائلیوں) کو بھیدبھاؤ اور ظلم وزیادتی کا سامنا ہے۔

 ہندوستانی عدلیہ اور پولیس میں بی جے پی /آرایس ایس کے وفادار بھرگئے ہیں۔ یہ لوگ مذہبی اقلیتوں پر ظلم وزیادتی کی روک تھام کیلئے نہ کے برابر اقدامات کرتے ہیں۔ ملک میں جب تک بی جے پی برسرِ اقتداررہے گی دستور مذہبی آزادی‘ مذہبی مقامات کا احترام اور اقلیتوں کی جان وآبرو کا احترام کوئی معنی نہیں رکھے گا۔