آتشزدگی سے خستہ حال کامپلکس کو منہدم کرنے بلدی حکام کا فیصلہ
اس عمارت میں بھیانک آگ لگنے کے بعد تین ورکرس وسیم، جیند اور ظہیر لاپتہ بتائے گئے ہیں۔ اس واقعہ میں بچ جانے والے چند افراد نے بتایا کہ یہ افراد اپنا سامان لانے کیلئے عمارت کے اندر گئے تھے مگر وہ پھردوبارہ واپس نہیں آئے۔

حیدرآباد: جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے جہاں 6منزلہ عمارت کو مسمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں تین دنوں قبل مہیب آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا وہیں اتوار کے روز بھی ہنوز لاپتہ2افراد کی تلاش کاکام جاری رہا۔
چوتھے دن بھی بچاؤ عملہ، لاپتہ2 افراد کی تلاشی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سکندرآباد کے منسٹریل روڈ (نلہ گٹہ) پرواقع اس 6منزلہ عمارت آگ بھڑکنے کے بعد مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے۔ ہفتہ کے روز اس خستہ ہال عمارت سے ایک شخص کا ڈھانچہ دستیاب ہوا تھا۔
اس ڈھانچہ کو فارنسک جانچ کیلئے گاندھی ہاسپٹل لے جایا گیا۔ اس عمارت میں بھیانک آگ لگنے کے بعد تین ورکرس وسیم، جیند اور ظہیر لاپتہ بتائے گئے ہیں۔ اس واقعہ میں بچ جانے والے چند افراد نے بتایا کہ یہ افراد اپنا سامان لانے کیلئے عمارت کے اندر گئے تھے مگر وہ پھردوبارہ واپس نہیں آئے۔ گمان ہے کہ یہ تینوں اندر پھنس گئے تھے۔
جمعرات کے روز لگی اس آگ کو بجھانے کے دوران آتش فرو عملہ کے دوارکان بھی زخمی ہوگئے تھے۔ تاہم8 گھنٹوں کی طویل جدوجہد کے بعد اس آگ پر قابو پالیا گیا تھا۔ریسکیو ٹیمیں، اپنے آپریشن کے حصہ کے طور پر عمارت کی منزلوں کی تصاویر حاصل کرنے کیلئے ڈرون کا استعمال کررہی ہیں۔ عمارت کے چند گوشوں سے دھواں نکل رہا ہے۔
ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ڈی ار ایف) اور فائر سرویسس کے عہدیدار، احتیاط کے ساتھ اگے بڑھ رہے ہیں۔ جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے عمارت کے اس ڈھانچ کو منہدم کرنے کا فیصلہ کیا ہے مگر انہوں نے واضح کردیا کہ مابقی لاپتہ دو ورکرس کا پتہ چلانے تک انتظار کریں گے۔
ملبہ اور بڑی مقدار میں آتش گیرمادہ کی موجودگی سے ریسکیو ورکرس کو اپنا ٹاسک پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ عہدیداروں نے بتایا ک اس 6منزلہ عمارت کو مسمار کرنے کیلئے جدید ٹکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گاعمارت کے ڈھانچہ کے انہدام سے اس سے متصل مکانوں اور عمارتوں کو کوئی نقصان نہ ہو۔
جی ایچ ایم سی ٹاون پلاننگ شعبہ کے عہدیداروں نے عوام کو انتباہ دیا ہے کہ وہ اس عمارت کے قریب نہ جائیں۔ عوام کیلئے جاری کردہ نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس عمارت کی حالت خطرناک اور انتہائی خراب ہے۔
اس عمارت کے مالک اور اس میں مقیم افراد کا پہلے تخلیہ کرالیا گیا۔ کیونکہ یہ عمارت کسی بھی وقت گرسکتی ہے۔ احتیاطی تقاضوں کے تحت خستہ حال کامپلکس کے متصل عمارتوں کو بھی خالی کرالیا گیا ہے۔