قومی

نیشنل کانفرنس، سپریم کورٹ جائے گی۔  ریاستی درجہ کی بحالی میں تاخیر ٹھیک نہیں: فاروق عبداللہ

نیشنل کانفرنس صدر فاروق عبداللہ نے ہفتہ کے دن کہا کہ جموں وکشمیر کے ریاستی درجہ کی بحالی میں غیرضروری تاخیر ہوئی تو ان کی پارٹی سپریم کورٹ سے رجوع ہوگی۔

اننت ناگ (پی ٹی آئی) نیشنل کانفرنس صدر فاروق عبداللہ نے ہفتہ کے دن کہا کہ جموں وکشمیر کے ریاستی درجہ کی بحالی میں غیرضروری تاخیر ہوئی تو ان کی پارٹی سپریم کورٹ سے رجوع ہوگی۔

جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ علاقہ میں پارٹی ورکرس کی میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد لوگ چاہتے تھے کہ ان کے مسائل فوری حل ہوجائیں لیکن ریاستی درجہ کی بحالی نہ ہونے سے ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔

لوگوں کے کئی مطالبات ہیں جیسے الطاف کالو (نیشنل کانفرنس رکن اسمبلی) وزیر بن جائیں لیکن ریاستی درجہ بحال ہونے تک یہ کیسے ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتظار کررہے ہیں لیکن مرکز نے اگر زیادہ وقت لیا تو ہمارے پاس سپریم کورٹ جانے کے سوا کوئی اور چارہ نہیں رہے گا۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ ریاستی درجہ بحال ہونے پر ہمیں سارے اختیارات مل جائیں گے۔

اسرائیل اور ایران کے ٹکراؤ پر نیشنل کانفرنس سربراہ نے کہا کہ وہ اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ دونوں ممالک کو جنگ روکنے کی توفیق دے۔ اللہ‘ ٹرمپ کو بھی توفیق دے تاکہ وہ امن کی بات کرے‘ جنگ کی نہیں۔ مسائل پرامن طریقہ سے ہی حل ہوسکتے ہیں‘امن کے بغیر کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا۔

قبل ازیں پارٹی ورکرس ِسے خطاب میں فاروق عبداللہ نے 22  اکتوبر کے پہلگام حملہ کے حوالہ سے کہا کہ حملہ آور سیکوریٹی فورسس کی اتنی بڑی تعداد اور ڈرون جیسی ٹکنالوجی کے باوجود بیسرن پہنچنے اور حملہ کرنے میں کامیاب رہے۔ مرکز کا کہنا ہے کہ اس نے یہاں عسکریت پسندی کا خاتمہ کردیا‘  اگر ایسا ہے تو پھر حملہ آور کہاں سے آئے؟۔ ہمارے پاس اتنی بڑی فورس اور ڈھیر سارے ڈرون موجود ہونے کے باوجود حملہ آور کہاں سے آئے؟ ہم ابھی تک ان کا پتہ نہیں چلاسکے۔ ہم کہتے ہیں کہ ہمارا ملک اب کافی طاقتور ہوچکاہے اور ہمارا کوئی جواب نہیں لیکن ہم ان چاروں کا پتہ نہیں چلاسکے۔