دہلی

اوڈیشہ ٹرین حادثہ، کانگریس نے بی جے پی حکومت کو پھر نشانہ بنایا

کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیٹ نے یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ پتہ لگانے کے بجائے کہ اس شدید حادثے کی کیا وجہ ہے۔ حکومت اب اس حادثے کے پیچھے سازش ہونے کی کہانی گڑھ رہی ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے منگل کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی مرکزی حکومت پر جمعہ کی شام اڈیشہ کے بالاسور ضلع میں ہوئے شدید ٹرین حادثے کے سلسلے میں پھر سے نشانہ بنایااور مودی حکومت پر اپنی ناکامیابیوں سے توجہ ہٹانے کا الزام لگایا۔

متعلقہ خبریں
پٹنہ میں اپوزیشن اتحاد کا شاندار مظاہرہ
سی پی آئی اور کانگریس میں تنازعہ جاری
ٹرین کی زد میں آکر جنگلی ہاتھی کی موت
دلیپ گھوش اور سپریہ شریناتے کو الیکشن کمیشن کی نوٹس
ٹرین حادثہ، اے پی مہلوکین کے ورثا کو فی کس10لاکھ روپے ایگس گریشیا

کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیٹ نے یہاں پریس کانفرنس میں کہا،”یہ پتہ لگانے کے بجائے کہ اس شدید حادثے کی کیا وجہ ہے۔ حکومت اب اس حادثے کے پیچھے سازش ہونے کی کہانی گڑھ رہی ہے اور مسافروں کی حفاظت پر توجہ دینے سے بھاگ رہی ہے۔“

شرینیٹ نے کہا کہ ریل کے وزیر اشونی ویشنو کو شدید ریل حادثے کی اخلاقی ذمے داری لینی چاہئے اور اپنے عہدے سے استعفی دینا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ایک بار پھر مودی حکومت اپنی ’ناکامیابیوں‘سے لوگوں کی توجہ ہٹا رہی ہے۔ بی جے پی حکومت نے شہریوں کے تحفظ کو ترجیح دینے سے دور ہٹ کر رہی ہے۔“

کانگریس ترجمان نے کہا،”حقیقت یہ ہے کہ ریل حادثے اس لئے ہو رہے ہیں کیونکہ مسافروں کی حفاظت اس حکومت کی ترجیح نہیں ہے۔“

اس سے پہلے کانگریس صدر ملکاارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی ایک خط لکھا تھا اور مسافروں کی حفاظت کے سلسلے میں اپنی فکر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اڈیشہ کے بالاسور ضلع میں شدید ٹرین حادثے کے سلسلے میں ریل کے وزیر کے کھوکھلے سیکیورٹی دعوں کی پول کھل گئی ہے۔

کھڑگے نے خط میں لکھا،”ہندوستانی تاریخ کی سب سے شدید ریل حادثے میں سے ایک اڈیشہ کے بالاسور میں ہوئے ٹرین حادثے نے ملک کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔ اس ٹرین حادثے سے ہم سبھی کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئی ہیں۔ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو کے سیکیورٹی ’کھوکھلے‘ دعوں کی پول اب کھل کر سامنے آ گئی ہے۔“

کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے بھی کہاہے اس شدید حادثے کی اخلاقی ذمے داری لیتے ہوئے ویشنو کو استعفی دے دینا چاہئے۔