کرناٹک

کرناٹک میں ٹیپو جینتی منانے کی تیاریاں

کرناٹک کی کانگریس حکومت‘ ٹیپو سلطان جینتی منانے کی تیاری کررہی ہے۔ چیف منسٹر سدارامیا نے اپنے پچھلے دورِ چیف منسٹری میں 10نومبر 2015 کو سابق ریاست ِ میسور کے حکمراں کی یوم ِ پیدائش تقاریب منانے کا آغاز کیا تھا۔

بنگلورو: کرناٹک کی کانگریس حکومت‘ ٹیپو سلطان جینتی منانے کی تیاری کررہی ہے۔ چیف منسٹر سدارامیا نے اپنے پچھلے دورِ چیف منسٹری میں 10نومبر 2015 کو سابق ریاست ِ میسور کے حکمراں کی یوم ِ پیدائش تقاریب منانے کا آغاز کیا تھا۔

متعلقہ خبریں
کولار میں ٹکٹ کا مسئلہ، کانگریس کے 5ارکان مقننہ کی استعفیٰ کی دھمکی (ویڈیو)

بی جے پی نے اُس وقت اس کے خلاف ریاست بھر میں بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا تھا۔اس احتجاج نے تشدد کی شکل اختیار کرلی تھی اور مبینہ جھڑپ میں ایک 60 سالہ شخص کی جان گئی تھی۔

کانگریس حکومت‘ بی جے پی‘ ہندوتوا طاقتوں اور کوڑوا قبائلیوں کی شدید مخالفت کے باوجود 2018 تک ٹیپو جینتی کو سرکاری پروگرام کے طورپر مناتی رہی۔ 2019 میں کرناٹک میں بی جے پی کے برسراقتدار آنے کے بعد اُس وقت کے چیف منسٹر بی ایس یدی یورپا نے ٹیپو جینتی تقاریب کو ممنوع قراردیا تھا

۔ بی جے پی حکومت نے درسی کتب میں ٹیپو سلطان کی ستائش کا باب بھی ہٹادیا تھا۔ ریویژن کمیٹی نے ٹیپو سلطان کا خطاب ٹائیگر آف میسور (شیر ِ میسور)نکال دیا تھا۔ بی جے پی قائدین نے عوام کویہ قائل کرنے کی پرزور اور جارحانہ کوشش کی کہ ٹیپو سلطان انگریزوں کے ہاتھوں شہید کی موت نہیں مرا بلکہ اسے ووکلیگا جنگ بازی اُری گوڑا اور ننجے گوڑا نے ہلاک کیا تھا۔

الیکشن کے دوران اس مسئلہ نے بڑا تنازعہ پیدا کیا تھا۔ بی جے پی کے سابق وزیر منی رتنا نے اری گوڑا اور ننجے گوڑا کے نام سے فلم بنانے کا تک اعلان کیا تھا۔ ووکلیگا برادری کے نرمل آنند ناتھ سوامی جی نے بی جے پی حکومت کو خبردار کیا تھا کہ اری گوڑا اور ننجے گوڑا کو ٹیپو سلطان کا قاتل بنانے کی کوشش نہ کی جائے۔

انہوں نے سابق وزیر منی رتنا کو شخصی طورپر مٹھ میں طلب کیا تھا اور ہدایت دی تھی کہ فلم کا پروڈکشن روک دیا جائے۔ بی جے پی کے لئے یہ بات بڑی ناراضگی کا سبب بنی۔ بھگوا جماعت‘ اسمبلی الیکشن سے قبل ووکلیگا ووٹ بینک پر قبضہ کرنے کا منصوبہ رکھتی تھی جو ناکام ہوگیا۔

مملکتی وزیر متوسط و بڑی صنعتیں ایم بی پاٹل نے جو چیف منسٹر سدارامیا کے بااعتماد رفیق ہیں‘ اشارہ دیا کہ کرناٹک میں ٹیپو جینتی تقاریب پھر سے منائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ سنجیدہ ہے اور اس پر پارٹی اور حکومت میں تفصیلی تبادلہ خیال ہوگا۔ انہوں نے دایاں بازو کارکنوں کو خبردار بھی کیا کہ اگر انہوں نے سماج میں امن درہم برہم کرنے کی کوشش کی تو انہیں جیل میں ڈال دیا جائے گا۔

اسی دوران سابق وزیر اور سینئر بی جے پی قائد ڈاکٹر سی این اشوت نارائن کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔ یہ ایف آئی آر ان کے اس متنازعہ بیان پر درج ہوئی کہ سدارامیا کو بھی ٹیپو سلطان کی طرح ہلاک کردینا چاہئے۔ انہوں نے ایک جلسہ عام میں کہا تھا کہ سدارامیا کے ساتھ وہی ہونا چاہئے جو اُری گوڑا اور ننجے گوڑا نے ٹیپو سلطان کے ساتھ کیا۔

کانگریس کے برسراقتدار آنے کے بعد تحقیقات شروع ہوئیں اور اشوت نارائن ایف آئی آر رد کرانے ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے۔ ٹیپو جینتی منانے کا مسئلہ ایک اور بڑا تنازعہ بن سکتا ہے۔ ریاست میں کانگریس اور بی جے پی میں ٹکراؤ ہوسکتا ہے۔