دہلی

بے نامی لین دین قانون مرکز سپریم کورٹ سے رجوع

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا پر مشتمل بنچ سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے تھے‘ التجا کی کہ مسئلہ کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے نظرثانی کی درخواست کی سماعت کھلی عدالت میں کی جائے۔

نئی دہلی: مرکز نے منگل کے روز سپریم کورٹ سے اُس فیصلہ پر نظرثانی کی درخواست پر کھلی عدالت میں سماعت کرنے کا مطالبہ کیا جس کے ذریعہ بے نامی لین دین (امتناع) ترمیمی ایکٹ 2016کی کئی دفعات کو ختم کردیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں
کشمیر اسمبلی میں 5 ارکان کی نامزدگی سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز
خریدے جب کوئی گڑیا‘ دوپٹا ساتھ لیتی ہے
برج بہاری قتل کیس، بہار کے سابق ایم ایل اے کو عمر قید

 چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا پر مشتمل بنچ سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے تھے‘ التجا کی کہ مسئلہ کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے نظرثانی کی درخواست کی سماعت کھلی عدالت میں کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک غیرمعمولی درخواست ہے‘ ہم نظرثانی کی کھلی عدالت میں سماعت چاہتے ہیں۔ اس فیصلہ کی وجہ سے بہت سارے احکامات جاری کئے جارہے ہیں حالانہ بے نامی ایکٹ کی کچھ دفعات کو چیلنج بھی نہیں کیا گیا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اس پر غور کریں گے۔