مشرق وسطیٰ

سعودی عرب تربوز کی پیداوار میں خود کفیل

سعودی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت نے کہا ہے کہ سعودی عرب تربوز کی پیداوار میں 99 فیصد سے زیادہ خود کفیل ہوگیا ہے، مملکت میں 23 ہزار ہیکٹر سے زیادہ رقبے میں سالانہ 6 لاکھ 24 ہزار ٹن سے زیادہ تربوز پیدا کیا جا رہا ہے۔

ریاض: سعودی عرب مملکت بھر میں تربوز کی پیداوار میں خود کفیل ہوگیا، مملکت میں تربوز کا موسم چھ ماہ تک چلتا ہے۔ سعودی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت نے کہا ہے کہ سعودی عرب تربوز کی پیداوار میں 99 فیصد سے زیادہ خود کفیل ہوگیا ہے، مملکت میں 23 ہزار ہیکٹر سے زیادہ رقبے میں سالانہ 6 لاکھ 24 ہزار ٹن سے زیادہ تربوز پیدا کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
قرض کی فراہمی کو بینکرس سماجی ذمہ داری تسلیم کریں۔ ڈپٹی چیف منسٹر کا مشورہ
سعودی عرب میں پانچ پاکستانیوں کو سزائے موت دے دی گئی
سعودی عرب کا اسرائیل کے خلاف اہم بیان
سعودی عرب میں 2 خواتین سمیت 5 افراد کو سزائے موت
فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل سے تعلقات ممکن نہیں

وزارت ماحولیات کا کہنا ہے کہ تربوز کی پیداوار میں سو فیصد خود کفیل بننے کے لیے خصوصی پروگرام نافذ کیا جارہا ہے جسے ریف کا عنوان دیا گیا ہے۔ مملکت میں تربوز کا موسم چھ ماہ تک چلتا ہے، اس کی کاشت کی شروعات فروری کے آخر میں ہوتی ہے اور اس کے سو دن بعد تربوز تیار ہو جاتے ہیں۔

سعودی عرب میں تربوز کے دو موسم ہیں، پہلا موسم ستمبر میں آتا ہے، اس دوران تربوزکی فصل کو شدید ٹھنڈ سے بچانے کے لیے ڈھک دیا جاتا ہے۔ فروری سے مارچ کے آخر تک اس کا اہتمام کیا جاتا ہے، پہلے موسم کا پھل زراعت کے 90 دن سے لے کر 120 دن تک آتا رہتا ہے، مملکت کے بیشترعلاقوں میں اس کی کاشت ہوتی ہے۔

تربوز کی کاشت زیادہ تر ریاض، الجوف، حائل، مکہ مکرمہ، القصیم اور جازان میں ہوتی ہے۔ تربوز مملکت بھر میں پسند کیا جانے والا پھل ہے، سعودی حکومت تربوز کا موسم شروع ہونے پر اللیث سمیت مختلف علاقوں میں تربوز میلہ لگاتی ہے۔