شیخ حسینہ نے اقتدار سے چمٹے رہنے ہر ادارہ کو تباہ کردیا: محمد یونس
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے اتوار کے دن الزام عائد کیا کہ معزول وزیراعظم شیخ حسینہ نے اقتدار سے چمٹے رہنے کی کوشش میں ملک کے ہر ادارہ کو برباد کردیا۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے اتوار کے دن الزام عائد کیا کہ معزول وزیراعظم شیخ حسینہ نے اقتدار سے چمٹے رہنے کی کوشش میں ملک کے ہر ادارہ کو برباد کردیا۔
محمد یونس نے وعدہ کیا کہ ان کی حکومت اہم اصلاحات کے فوری بعد آزادانہ و منصفانہ الیکشن کرادے گی۔ 78سالہ شیخ حسینہ سرکاری نوکریوں میں متنازعہ کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبہ کے زبردست احتجاج کے بعد 5اگست کو مستعفی ہوکر ہندوستان فرار ہوگئی تھیں۔
ان کے جانے کے بعد 84سالہ محمد یونس نے 8 اگست کو عبوری حکومت کے چیف اڈوائزر (مشیر اعلیٰ) کی حیثیت سے حلف لیا۔ عبوری حکومت بننے کے بعد محمد یونس نے ڈھاکہ میں تعینات سفارت کاروں کو پہلی مرتبہ بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ سیاستی سرپرستی میں بینک لوٹے گئے۔
اقتدار کا بیجا استعمال کرتے ہوئے سرکاری خزانہ لوٹا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عبوری حکومت کی اولین ترجیح نظم و ضبط کی صورتحال کو قابو میں لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد یہ صورتحال قابو میں آجائے گی۔
پولیس فورس کام کرنے لگی ہے۔ مسلح افواج ضرورت پڑنے پر سیول اڈمنسٹریشن کی مدد کریں گی۔ ہماری حکومت تمام مذہبی اور نسلی گروپس کا تحفظ یقینی بنانے کی پابند عہد ہے۔ عبوری حکومت اہم اصلاحات کا عمل مکمل ہوتے ہی آزادانہ و منصفانہ الیکشن کرادے گی۔
انہوں نے بنگلہ دیش کی تعمیر نو کے لئے بین الاقوامی برادری کی مدد طلب کی۔ روہنگیا مسئلہ پر انہوں نے کہا کہ عبوری حکومت بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے 10لاکھ سے زائد روہنگیاؤں کی مدد کرتی رہے گی۔