نصرت جہاں کی ویلنٹائن ڈے ویڈیو پر بی جے پی ناراض
بی جے پی نے نصرت جہاں کو گھیر لیا ہے اور لکھا ہے کہ ایک طرف خواتین سندیشکھلی میں عزت نفس کی جنگ لڑ رہی ہیں تو دوسری طرف نصرت جہاں ویلنٹائن ڈے منا رہی ہیں۔

کولکتہ: مغربی بنگال میں سندیش کھلی کا اثر اب بھی نظر آرہا ہے۔ اس معاملے پر بی جے پی کا ہنگامہ جاری ہے۔ ایک حالیہ معاملے میں بی جے پی نے ٹی ایم سی پر خواتین کی بے عزتی کا الزام لگایا ہے۔ دراصل، ٹی ایم سی ایم پی نصرت جہاں نے ویلنٹائن ڈے کے موقع پر اپنے شوہر کے ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کیا تھا۔
اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد بی جے پی نے اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے۔ بی جے پی نے نصرت جہاں کو گھیر لیا ہے اور لکھا ہے کہ ایک طرف خواتین سندیش کھلی میں عزت نفس کی جنگ لڑ رہی ہیں تو دوسری طرف نصرت جہاں ویلنٹائن ڈے منا رہی ہیں۔
ٹی ایم سی ایم پی نصرت جہاں پر تنقید کرتے ہوئے بی جے پی نے لکھا کہ ‘ترجیحات اہم ہیں… خواتین سندیش کھلی میں اپنے اعزاز کے لیے احتجاج کر رہی ہیں اور بشیرہاٹ سے ٹی ایم سی ایم پی ویلنٹائن ڈے منا رہی ہے۔’
واضح رہے کہ سندیش کھلی میں احتجاج کرنے والی خواتین سے بات چیت سے پتہ چلا کہ بی جے پی کی جانب سے لگائے گئے عصمت ریزی اور جنسی تشدد کے الزامات درست نہیں ہیں، لیکن بہت سے لوگوں کو رات گئے پارٹی دفتر بلایا گیا اور انکار کرنے پر دھمکیاں دی گئیں۔ کچھ خواتین نے اپنے شوہروں کے تشدد کا بھی ذکر کیا۔
این ڈی ٹی وی نے چہارشنبہ کے روز ہندوستان-بنگلہ دیش سرحد کے قریب ایک جزیرے سندیش کھلی کا دورہ کیا، جہاں تمام داخلی مقامات پر امتناعی احکامات نافذ کر دیے گئے ہیں۔ اس دوران طاقتور ترنمول لیڈر شیخ شاہجہاں کے ساتھیوں کے خلاف احتجاج کرنے والی کچھ خواتین نے بات کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔
یہ خواتین انتہائی خوفزدہ تھیں۔ خوف ان کے چہروں پر نمایاں تھا۔ ان میں سے کوئی بھی انتقامی کارروائی اور ہراساں کیے جانے کے خوف سے ٹیلی ویژن کیمروں کے سامنے اپنی شناخت ظاہر نہیں کرنا چاہتی تھیں۔
بتادیں کہ بنگال میں سندیش کھلی واقعہ پر جاری تنازعات کے درمیان بی جے پی کے ریاستی صدر کی جو وہاں کا دورہ کرنا چاہتا تھا، پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوگئی۔ اس واقعہ میں اسے معمولی چوٹیں آئیں۔ بی جے پی کے ریاستی صدر سوکانت مجمدار کو اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے۔