حیدرآباد

بی جے پی کو اقتدار سے باہر کرنے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی: کے سی آر

کے سی آر نے دعویٰ کیا کہ تلنگانہ کی ترقی ملک کے لیے ایک مثال بن گئی ہے اور اس نے اپنی پالیسی سے دیگر ریاستوں کو متوجہ کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اپنی پارٹی کی نااہلی کو چھپانے کے لیے کئی سازشوں میں ملوث ہے۔

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے صدر اور تلنگانہ کے چیف منسٹر کے۔ چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ملک میں اقتدار سے باہر کرنے تک پارٹی کی جدوجہد جاری رہے گی۔

متعلقہ خبریں
کویتا کی عدالتی تحویل میں توسیع
حیدرآباد کو بھاگیہ نگر سے موسوم کرنے کاوعدہ، کشن ریڈی کی زہر افشانی
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
تلنگانہ ہائی کورٹ میں تحقیقاتی کمیشن کو غیر قانونی قرار دینے کی درخواست مسترد
طاقت کے نشہ میں چور سرکش قوتیں مٹ جاتی ہیں، مسلمان تاریخ کے اوراق سے سبق لینا سیکھیں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد

چندرشیکھرراؤ نے تلنگانہ بھون میں پارٹی کی میراتھن میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے یہ اعلان کیا۔ میٹنگ جمعہ کی رات سات گھنٹے تک جاری رہی۔ وزیراعلیٰ نے الزام لگایا کہ بی جے پی تلنگانہ کی ترقی کو ہضم نہیں کر پا رہی ہے۔

میٹنگ میں وزراء، ایم پیز، ایم ایل سی، ارکان اسمبلی، پارٹی کی ریاستی ایگزیکٹو کمیٹیاں، مختلف کارپوریشنوں کے صدور، میئر، ڈی سی سی بی کے صدر، ڈی سی ایم ایس اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

راؤ نے دعویٰ کیا کہ تلنگانہ کی ترقی ملک کے لیے ایک مثال بن گئی ہے اور اس نے اپنی پالیسی سے دیگر ریاستوں کو متوجہ کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اپنی پارٹی کی نااہلی کو چھپانے کے لیے کئی سازشوں میں ملوث ہے۔

چیف منسٹر نے کہا کہ بی جے پی بی آر ایس کے عوامی نمائندوں کو ہراساں کر رہی ہے اور بی آر ایس کے وزراء، ایم پیز، ایم ایل اے، ایم ایل سی اور پارٹی لیڈروں کو پہلے ہی مرکزی ایجنسیوں جیسے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)، انکم ٹیکس (آئی ٹی) اورانفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے جھوٹے الزامات سے پریشان کرچکی ہے۔

بی آر ایس کے قومی صدر راؤ نے کہا کہ ہمیں کسی بھی حد تک ہراساں کرنے کی بی جے پی کی کوششوں کو ناکام بنانا چاہئے اور بی جے پی کے بے بنیاد الزامات کا سامنا کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا، "ریاست میں غریبوں کے لیے اسکیموں کے نفاذ میں بدعنوانی کا کوئی بہانہ نہیں چلے گا۔” چیف منسٹر نے کہا کہ اس سے ایم ایل اے کے مستقبل پر اثر پڑے گا اس لیے انہیں ہوشیار رہنا چاہیے۔