آواز اٹھانے والی عورتوں کو دبایا جاتا ہے:ونیش پھوگاٹ
ہریانہ کی کانگریس رکن اسمبلی ونیش پھوگاٹ نے الزام عائد کیا کہ اپنی آواز بلند کرنے والی عورتوں کو اکثر دبادیا جاتا ہے اور اس کا انہیں ذاتی تجربہ ہے۔
نئی دہلی (آئی اے این ایس) ہریانہ کی کانگریس رکن اسمبلی ونیش پھوگاٹ نے الزام عائد کیا کہ اپنی آواز بلند کرنے والی عورتوں کو اکثر دبادیا جاتا ہے اور اس کا انہیں ذاتی تجربہ ہے۔
ونیش پھوگاٹ نے آل انڈیا مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا نے نئی دہلی میں پیر کے دن پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ یہ پریس کانفرنس وارانسی (یوپی) کی یوتھ کانگریس قائد روشنی جیسوال اور اس کی فیملی کی تائید میں منعقد کی گئی۔
روشنی جیسوال نے سوشل میڈیا پر عصمت ریزی کی دھمکیاں ملنے پر ایک بی جے پی حامی کو تھپڑ مارا تھا۔ پریس کانفرنس میں ایک ویڈیو دکھائی گئی جس میں روشنی جیسوال نے کہا کہ ستمبر میں اس نے راجیش کمار نامی ایک شخص کو تھپڑ مارا تھا کیونکہ اس نے اسے عصمت ریزی کی دھمکیاں دی تھیں۔
اس واقعہ کے بعد روشنی جیسوال کو اس کے مکان کی ضبطی کی نوٹس ملی تھی۔ ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ حکومت ِ اترپردیش سے انہیں بہت کم امید ہے۔ وہ اور ساکشی ملک جیسی عورتیں لڑائی جاری رکھے ہوئے ہیں کیونکہ انہیں ذاتی تجربہ ہے کہ آواز کس طرح دبائی جاتی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ عورتوں کے لئے سیفٹی مقدم ہے۔ ہماری 50 فیصد آبادی عورتوں پر مشتمل ہے اور ہمارے حقوق اور ہماری سیفٹی اہمیت کی حامل ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ اسے بھول سکتے ہیں لیکن میں آخر تک لڑائی لڑوں گی۔
ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ ہم جب برج بھوشن کے خلاف عورتوں کی سیفٹی اور حقوق کے لئے لڑرہے تھے تو بھگوا کیمپ والوں نے اس پر اپنی آواز کیوں نہیں اٹھائی۔ الکا لامبا نے کہا کہ روشنی جیسوال نے سابق میں بی جے پی کے ایک بوتھ صدر کی بیٹی کو ہراسانی سے بچایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی عورتوں کی طاقت توڑنا چاہتی ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت کی بیٹی بچاؤ پہل پر تنقید کرتے ہوئے اسے کھوکھلا وعدہ قراردیا۔ انہوں نے وزیراعظم سے پوچھا کہ آیا ان کے 10 سالہ دورِ اقتدار میں ایک بھی عورتوں کو انصاف ملا۔