تلنگانہسوشیل میڈیا

احمدآباد کا نام اڈانی آباد کیوں نہیں؟

وزیر اعظم نریندرمودی کی جانب سے حیدرآباد کو بھاگیہ نگر کی طور پر پیش کرنے کے ایک دن بعد تلنگانہ کے وزیر کے ٹی راماراؤ نے بی جے پی کے ایک قائد کے پوسٹ پرفوری ردعمل کا اظہارکیا۔

حیدرآباد: وزیر اعظم نریندرمودی کی جانب سے حیدرآباد کو بھاگیہ نگر کی طور پر پیش کرنے کے ایک دن بعد تلنگانہ کے وزیر کے ٹی راماراؤ نے بی جے پی کے ایک قائد کے پوسٹ پرفوری ردعمل کا اظہارکیا۔

بھگواجماعت کے قائد نے کہاکہ تلنگانہ میں برسراقتدارآنے کے بعد ان کی جماعت حیدرآباد کا نام تبدیل کردے گی۔ بی جے پی کے قائد کے پوسٹ پرشدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کے ٹی آر نے بھگوا جماعت سے سوال کیا کہ پہلے احمدآباد کا نام تبدیل کرتے ہوئے اس شہرکواڈانی آباد سے کیوں موسوم نہیں کرتے؟۔

ویسے تویہ جملہ باز کون ہے؟۔کے ٹی آر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ گجرات‘وزیر اعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست ہے اورارب پتی تاجر اڈانی کا تعلق بھی گجرات سے ہی ہے ایسے میں مودی اور اڈانی کوبی جے پی قائد کے مطالبہ پر پہلے ردعمل دیناچاہئے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز شہر میں بی جے پی کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں خطاب کے دوران حیدرآباد کا بھاگیہ نگر کے طورپر کیاتھا۔

مودی نے کہاتھا کہ یہ وہی بھاگیہ نگر جہاں ولھ بھائی پٹیل نے ایک بھارت کی اصطلع کومتعارف کرایاتھا۔کے ٹی آر‘ٹوئٹر پربی جے پی لیڈررگھوپرداس کے تبصرے پر ردعمل دے رہے تھے۔ داس نے جمعہ کے روز حیدرآباد کے نام کی تبدیلی کی تجویزپیش کی تھی۔

a3w
a3w