انتخابی مہم میں وزیراعظم مودی کا ”مذہبی“ نعرے لگانا حیران کن: شرد پوار
این سی پی کے صدر شردپوار نے کہا کہ وہ حیران ہیں کہ وزیراعظم مودی نے کرناٹک میں انتخابی مہم کے دوران ”مذہبی“ لگائے۔ پوار نے علاقائی نیوز چینل کو بتایا کہ جب کوئی الیکشن میں مذہب یا مذہبی موضوع کو اٹھاتا ہے تو الگ ماحول پیدا ہوتا ہے جو اچھی بات نہیں ہے۔“
ممبئی: این سی پی کے صدر شردپوار نے کہا کہ وہ حیران ہیں کہ وزیراعظم مودی نے کرناٹک میں انتخابی مہم کے دوران ”مذہبی“ لگائے۔ پوار نے علاقائی نیوز چینل کو بتایا کہ جب کوئی الیکشن میں مذہب یا مذہبی موضوع کو اٹھاتا ہے تو الگ ماحول پیدا ہوتا ہے جو اچھی بات نہیں ہے۔“
قبل ازیں اتوار کو مندر کے شہر پنڈھرپور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے این سی پی کے صدر نے دعویٰ کیا کرناٹک میں کانگریس برسراقتدار آئے گی۔ پوار نے ٹی وی 9مراٹھی کو بتایا کہ ”ہم انتخابی مقابلہ کے وقت جمہوری اقدار اور سکولرازم کا حلف لیتے ہیں۔
میں حیران ہوں کہ وزیراعظم نریندر مودی نے کرناٹک اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران مذہبی نعرے بلند کیے۔ ہم نے سیکولرازم کا تصور قبول کیا ہے۔ جب آپ الیکشن میں مذہب یا مذہبی موضوع کو اٹھاتے ہیں تو یہ الگ ماحول پیدا کرتا ہے اور یہ اچھی چیز نہیں ہے۔“
رتنا گری ضلع کے بارسو موضع میں ریفائنری پروجیکٹ کے خلاف مقامی افراد کے احتجاج پر این سی پی لیڈر نے کہا کہ وہ وہاں جانے کے خواہشمند ہیں مگر وقت ملنے پر فیصلہ کریں گے۔ بارسو گاؤں کے نمائندوں سے میں نے ملاقات کی تھی۔ ماہرین کے ساتھ ایک اور ملاقات کروں گا۔ مجھے لگتا ہے کہ گاؤں والوں کو اعتماد میں لے کر ہی اسے آگے بڑھانا چاہیے۔“
دریں اثناء این سی پی کے صدر شردپوار نے کہا کہ وہ بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار کے 11/ مئی کو دورہ ممبئی کے دوران ان سے ملاقات کریں گے۔ ان کا نظریہ ہے کہ ملک کو موجودہ بی جے پی حکومت کے ”متبادل“ کی ضرورت ہے۔
پوار جو این سی پی صدر کے عہدہ سے مستعفی ہونے کے فیصلے سے جمعہ کو دستبردار ہوگئے‘ کرناٹک میں 10/ مئی کو منعقد شدنی انتخابات میں اپنے پارٹی امیدوار کی انتخابی مہم کے لیے نیپانی (کرناٹک) روانہ ہونے سے قبل شولاپور میں صحافیوں سے خطاب کررہے تھے۔
جنتادل (یونائیٹیڈ) لیڈر او ربہار کے چیف منسٹر نتیش کمار سے ممکنہ ملاقات کے سوال پر پوار نے کہا کہ مجھے پیغام وصول ہوا کہ نتیش کمار 11/ مئی کو ممبئی کا دورہ کریں گے۔ ہم ملاقات کریں گے حالانکہ میرے پاس تمام تفصیلات نہیں ہیں۔ ہمارا نظریہ ہے کہ ملک میں (بی جے پی حکومت کے) متبادل کی ضرورت ہے۔“
جو اس میں تعاون کرنے کے خواہاں ہیں، خواہ وہ نتیش ہو یا ممتا (مغربی بنگال کی چیف منسٹر اور ترنمول کانگریس کی لیڈر)، میری نظر میں ہم سب کو اس کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔“ ملک میں لوک سبھا انتخابات اگلے سال منعقد شدنی ہیں۔
پوار نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹرا میں ان کے سیاسی حلیفوں شوسینا (یو بی ٹی) اور کانگریس کے ساتھ لوک سبھا انتخابات میں سیٹوں پر مفاہمت پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ انہو ں نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی قائدین مل بیٹھ کر سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے پر تبادلہ خیال کریں گے۔ ایسی میٹنگ سے قبل کسی مخصوص لوک سبھا پر دعویٰ کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔“