کرناٹک

ایس ڈی پی آئی نے ہندو کارکن کے قتل کے ملزم کو میدان میں اتارا

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) نے فرقہ وارانہ لحاظ سے حساس ضلع دکشن کنڑا میں بی جے پی یووا مورچہ قائد پروین کمار نیٹارو کے قتل کے ملزم اسماعیل شفیع بلارے کو میدان میں اتارا ہے۔

بنگلورو: سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) نے فرقہ وارانہ لحاظ سے حساس ضلع دکشن کنڑا میں بی جے پی یووا مورچہ قائد پروین کمار نیٹارو کے قتل کے ملزم اسماعیل شفیع بلارے کو میدان میں اتارا ہے۔

اس نے 10 مئی کا اسمبلی الیکشن لڑنے ریاض فرنگی پیٹ کو بھی ٹکٹ دیا ہے۔ اس کا یہ اقدام موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ 23 سالہ نیٹارو کو ضلع دکشن کنڑا کے بلارے میں گزشتہ برس 26 جولائی کی رات موٹر سائیکل سوار قاتلوں نے ہلاک کردیا تھا۔ ایس ڈی پی آئی 19 امیدوار میدان میں اتار رہی ہے۔

اقلیتوں کی پارٹی کہلانے والی ایس ڈی پی آئی کو 4 تا 5 نشستیں جیتنے اور کرناٹک اسمبلی میں قدم رکھنے کی امید ہے۔ ذرائع کے بموجب امکان ہے کہ ایس ڈی پی آئی منگلورو (اُلل) اسمبلی حلقہ میں سابق وزیر اور سینئر کانگریس قائد یو ٹی قادر کو کڑی ٹکر دے گی۔ پارٹی ”احتجاجی سیاست“ پر زور دیتی ہے۔

آئی اے این ایس سے بات چیت میں ایس ڈی پی آئی کے قومی سکریٹری ریاض فرنگی پیٹ نے کہا کہ ان کی پارٹی صرف الیکشن کے دوران حرکت میں نہیں آتی، بلکہ وہ سال بھر کسی نہ کسی مسئلہ پر عوام کی نمائندگی کرتی رہتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اقتدار میں نہ ہونے کے باوجود ان کی پارٹی یقینی بناتی ہے کہ سرکاری اسکیموں کے فائدے غریبوں تک پہنچیں۔ آن لائن ہیلپ سنٹر کھولنے والی دوسری جماعتیں اپنی سروس کے پیسے لیتی ہیں، جب کہ ایس ڈی پی آئی کی خدمات مفت ہیں۔

ریاض فرنگی پیٹ میں جو منگلورو (اُلل) حلقہ سے الیکشن لڑ رہے ہیں، کہا کہ ہم اقتدار کے بھوکے نہیں ہیں۔ ہم اقتدار کا حصہ بننا چاہتے ہیں، اسی لیے ہم صرف ان حلقوں پر توجہ دے رہے ہیں جہاں سے ہم جیت سکتے ہیں۔ نیٹارو کے قتل کے سلسلہ میں جیل میں بند اسماعیل شفیع بلارے کو پتور اسمبلی حلقہ سے میدان میں اتارا گیا ہے۔

قتل کے ملزم کو امیدوار بنانے کے ایس ڈی پی آئی کے فیصلے کو قومی سرخی میں جگہ ملی۔ ریاض فرنگی پیٹ پر غداری کا الزام ہے اور اس شخص کی نقل و حرکت پر این آئی اے کی نظر ہے۔ ذرائع کے بموجب ایس ڈی پی آئی نے کانگریس سے منگلورو نشست چھین لینے کے لیے ریاض فرنگی پیٹ کی شکل میں مضبوط امیدوار میدان میں اتارا ہے۔ یہ حلقہ کانگریس کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

ریاض فرنگی پیٹ پر 12 جولائی 2022ء کو بہار کے پھلواری شریف علاقہ میں وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کی سازش کا الزام ہے۔ این آئی اے اس سلسلہ میں چارج شیٹ داخل کرچکی ہے۔ ریاض فرنگی پیٹ نے منگلورو حلقہ میں نامزدگی داخل کرتے وقت بڑی ریالی نکالی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ڈی پی آئی، حجاب تنازعہ اور مسلم تاجروں کے بائیکاٹ کی اپیل کے پس منظر میں کانگریس امیدوار قادر کے خلاف زوردار مہم چلا رہی ہے۔ قادر نے بی جے پی امیدواروں کو ہرا کر 2008ء سے تین مرتبہ یہاں سے جیت حاصل کی۔ ترقی پسند قائد سمجھے جانے والے قادر کو اس بار مسلم اکثریتی حلقہ میں ایس ڈی پی آئی سے کڑا مقابلہ درپیش ہے۔

ضلع دکشن کنڑا میں یہ واحد حلقہ ہے جہاں کانگریس نے 2018ء سے جیت حاصل کی۔ غداری کے الزامات پر ریاض فرنگی پیٹ نے کہا کہ بڑے احتجاجی مظاہرے کرنے والوں کے خلاف ہمیشہ کیسس درج ہوتے ہیں۔ ہم نے آئی پی ایس عہدیدار سنجیو بھٹ کو جیل جاتے دیکھا۔ ہمارے وزرائے اعظم اور چیف منسٹرس جیل جاچکے ہیں۔

نیٹارو قتل کیس کے ملزم اسماعیل شفیع بلارے کے بارے میں پوچھنے پر ریاض فرنگی پیٹ نے کہا کہ یہ گرفتاری منصوبہ بند تھی۔ اسماعیل شفیع بلارے اور اس کے بھائی اقبال بلارے کو سنگھ پریوار کے دباؤ کی وجہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ جیل میں رہ کر الیکشن لڑنا ہندوستان میں نیا نہیں ہے۔ ایس ڈی پی آئی نے اپنا ووٹ بینک بنا لیا ہے۔ اسماعیل شریف بلارے منتخب ہوا تو دبے کچلے لوگوں کی آواز بنے گا ورنہ وہ اپنا سماجی کام کرتا رہے گا۔