امریکہ و کینیڈا

ایلون مسک کی کمپنی کا عنقریب دماغی امپلانٹ کا تجربہ

ٹیک بلینیر کہلانے والے ایلون مسک نے کہا ہے کہ ان کی کمپنی نیورالنک لوگوں میں عنقریب اپنے برین امپلانٹ کی جانچ کی اجازت مانگ رہی ہے۔

سان فرانسسکو: ٹیک بلینیر کہلانے والے ایلون مسک نے کہا ہے کہ ان کی کمپنی نیورالنک لوگوں میں عنقریب اپنے برین امپلانٹ کی جانچ کی اجازت مانگ رہی ہے۔

انہوں نے چہارشنبہ کی رات شو اینڈ ٹیل پریزنٹیشن میں یہ بات کہی جو لائیو اسٹریم کیا گیا۔ مسک نے کہا کہ ان کی ٹیم امریکی ریگولیٹرس سے اجازت مانگ رہی ہے کہ اسے آلہ کو ٹسٹ کرنے دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں کمپنی کلینکل ٹرائیل کے حصہ کے طورپر تقریباً 6 ماہ میں انسانی دماغ میں امپلانٹ کرپائے گی۔

اس میں زائد وقت بھی لگ سکتا ہے۔ مسک کی نیورالنک ان گروپس میں ایک ہے جو انسانی دماغوں کو کمپیوٹرس سے مربوط کرنے پر کام کررہے ہیں۔ اس کا مقصد دماغی امراض کا علاج کرنا ہے۔

یونیورسٹی آف واشنگٹن کے سنٹر فار نیوروٹکنالوجی میں معاون ڈائرکٹر راجیش راؤ نے جنہوں نے مسک کے آن لائن پریزنٹیشن کا مشاہدہ کیا‘کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ نیورالنک‘ برین۔

کمپیوٹر انٹر فیس کی کامیابی میں آگے ہے تاہم آلات کے ہارڈویر میں اسے سبقت ضرور حاصل ہے۔ نیورالنک ڈیوائس بڑے سکہ کے سائز کا ہے اور اسے کھوپڑی میں امپلانٹ کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس کے نہایت باریک تار راست دماغ میں جڑے ہوں گے۔