حج کی محفوظ رقم میں زکوٰۃ
سفر حج کے کرایہ اور مکہ مکرمہ میں قیام کے دوران ہونے والے لازمی اخراجات ، اس کی حاجت اصلیہ یعنی بنیادی ضروریات میں داخل ہیں ، ان میں زکوٰۃ واجب نہیں

سوال :- زید پر حج فرض ہے ، اس نے اب تک حج ادا نہیں کیا ہے ، البتہ کچھ رقم جمع کردی ہے اور کچھ رقم سفر کے لئے محفوظ رکھی ہے ، کیا اسے اس رقم کی زکوٰۃ ادا کرنی ہوگی؟ ( آصف محمد، جہانگیر آباد)
جواب :- سفر حج کے کرایہ اور مکہ مکرمہ میں قیام کے دوران ہونے والے لازمی اخراجات ، اس کی حاجت اصلیہ یعنی بنیادی ضروریات میں داخل ہیں ، ان میں زکوٰۃ واجب نہیں ،
اس سے زائد جو رقم حاجی اپنے طور پر سفر حج میں خرچ کرتا ہے ، وہ حاجت اصلیہ میں داخل نہیں ، اس کی زکوٰۃ واجب ہوگی :
’’ إذا أمسکہ لینفق منہ کل ما یحتاجہ فحال الحول و قد بقی معہ منہ نصاب ، فإنہ یزکی ذلک الباقی ‘‘ (رد المحتار : ۳/ ۱۷۹)