دہلی

شہریت ترمیمی قانون اور دیگر 200 درخواستوں کی آج سپریم کورٹ میں سماعت

سپریم کورٹ پیر کے روز زائد از 200 مفادِ عامہ کی درخواستوں کی سماعت کرے گا، جن میں متنازعہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کو چیلنج کرنے والی متعدد درخواستیں بھی شامل ہیں۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ پیر کے روز زائد از 200 مفادِ عامہ کی درخواستوں کی سماعت کرے گا، جن میں متنازعہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کو چیلنج کرنے والی متعدد درخواستیں بھی شامل ہیں۔

چیف جسٹس یو یو للت کی زیرصدارت بینج سی اے اے کے جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کرے گی، جس کی وجہ سے ملک بھر میں بڑے پیمانہ پر احتجاج بھڑک اٹھاتھا۔ عدالت ِ عظمیٰ میں گزشتہ چند سال سے زیر ِ التوا کئی درخواستوں کی بھی سماعت کی جائے گی۔

ان میں ویمن آف انڈیا کی مفادِ عامہ کی درخواست بھی شامل ہے، تاکہ ملک بھر میں گھریلو تشدد سے خواتین کو تحفظ کی فراہمی کے لیے مناسب انفرااسٹرکچر قائم کیا جاسکے اور متاثرہ خواتین کو مؤثر قانونی امداد حاصل ہو۔

عدالت ِ عظمیٰ نے 18 دسمبر 2019ء کو سی اے اے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے اس قانون پر عمل آوری کو روکنے سے انکار کردیا تھا، تاہم مرکز کو نوٹس جاری کردی تھی اور جنوری 2020ء کے دوسرے ہفتہ میں جواب داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔

بہرحال کووِد 19 کی پابندیوں کی وجہ سے اس معاملہ کی بھرپور سماعت نہیں ہوسکی، کیوں کہ اس میں کئی فریق اور متعدد وکلاء بھی شامل ہیں۔ درخواست گزاروں میں انڈین یونین مسلم لیگ، جمعیۃ علماءِ ہند، آل آسام اسٹوڈنٹس یونین (آسو)، پیس پارٹی، سی پی آئی ایڈوکیٹ ایم ایل شرما اور دیگر کئی شامل ہیں۔

a3w
a3w