کرناٹک

عیدگاہ مینار کی مسماری کے بیان پر ہندو کارکن کے خلاف ایف آئی آر درج

پولیس نے بنگلورو کے متنازعہ عیدگاہ میدان میں واقع عیدگاہ مینار کو منہدم کرنے کا بیان جاری کرنے پر ہندو کارکن اور لیڈر کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی۔

بنگلورو: پولیس نے بنگلورو کے متنازعہ عیدگاہ میدان میں واقع عیدگاہ مینار کو منہدم کرنے کا بیان جاری کرنے پر ہندو کارکن اور لیڈر کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی۔

بنگلورو کے چامراج پیٹ پولیس نے وشواسناتن پریشد کے صدر بھاسکرن کے خلاف کیس درج کیا جس پر اپنے بیان کے ذریعہ سماج میں فرقہ وارانہ بے چینی پیدا کرنے کا الزام ہے۔

بھاسکرن نے کہا کہ وہ ایودھیا میں بابری مسجد کی طرح عیدگاہ کے مینار کو مسمار کردے گا۔بی بی ایم پی نے حال ہی میں متنازعہ مقام کو محکمہ مال کی ملکیت قرار دیا تھا۔

جس کے بعد کانگریس کے مقامی رکن اسمبلی ضمیر احمد خان نے اعلان کیا کہ اگرچیکہ یوم آزادی پر پہلی بار وہاں ترنگا لہرایا جائے گا مگر گنیش تہوار کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

بھاسکرن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عیدگاہ میدان کا اب سے کھیل کے میدان کے طور پر استعمال ہونا چاہیے۔

انہوں نے حکومت کو الٹی میٹم دیا کہ 6/ دسمبر سے قبل عیدگاہ کے مینار کو منہدم کردیا جائے ورنہ وہ مہاراشٹرا، کیرالا، تلنگانہ، آندھرا پردیش کے علاوہ کرناٹک کے مختلف علاقوں کی ہندو تنظیموں سے ربط میں ہیں تا کہ بڑی تعداد میں لوگوں کو جمع کرکے عیدگاہ مینار کو منہدم کیا جاسکے۔

اس کا از خود نوٹس لیتے ہوئے پولیس نے کہا کہ بھاسکرن نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی جس سے سماج میں امن بگڑے گا۔