مصطفی بن جمیل 500 میٹر پیپر رول پر قرآن پاک تحریر کرنے والا نوجوان

مصطفی بن جمیل نامی اس نوجوان نے 500 میٹر کاغذ سکرول پر سات مہینوں میں قرآن مجید ایک پیپر سکرول پرتحریر کرکے ایک ریکارڈ قائم کیا ہے۔

سری نگر: عصر حاضر میں انسان دنیا کی ٹھاٹ باٹ اور جاہ و حشمت میں اس قدر کھو گیا ہے کہ حصولِ دولت ہی اس کی زندگی کا واحد مقصد اور شب و روز کی سرگرمیوں کا محور بن گیا،لیکن شمالی کشمیر کی گریز وادی کے تلیل علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک 26 سالہ نوجوان موجود ہے جس نے اپنی نوجوانی کے شب و روز حصولِ دنیا کی فکر سے بے فکر ہو کر قرآن پاک کی خدمت کے لیے صرف کیے۔

مصطفی بن جمیل نامی اس نوجوان نے 500 میٹر کاغذ سکرول پر سات مہینوں میں قرآن مجید ایک پیپر سکرول پرتحریر کرکے ایک ریکارڈ قائم کیا ہے۔

انہیں ایک ہی صفحے پر قرآن پاک کو تحریر کرنے کے لیے آرٹ پیپر درکار تھا جو یہاں دستیاب نہیں تھا لہٰذا اس کو حاصل کرنے کے لیے دہلی جانا پڑا۔

یہ پروجیکٹ لنکن بک آف ریکارڈز میں درج ہوا ہے جبکہ انڈین بک آف ریکارڈز اور ایشن بک آف ریکارڈ میں بھی اس کو درج کرنے کے لیے وہ اپلائی کرنے والے ہیں۔قرآن مجید کی اپنی بساط کے مطابق خدمت کرنے کے جذبے سے سرشار اس نوجوان نے اس سے قبل بھی ہاتھوں سے ایک قرآن پاک لکھا ہے جس کو مکمل کرنے میں انہیں قریب ایک سال لگ گیا تھا۔

انہوں نے یو این آئی کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ در اصل یہ خیال مجھے سال2021 کے آغاز میں ہی آیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اس خواب کو شرمندہئ تعبیر کرنے کے لیے مجھے دہلی جانا پڑا جہاں ایک فیکٹری سے میں نے آرٹ پیپر حاصل کیا کیونکہ یہ کاغذ یہاں کشمیر میں دستیاب نہیں ہے۔

موصوف خطاط نے کہا کہ مجھے اس کام کو مکمل کرنے میں 7 ماہ لگ گئے۔ انہوں نے کہا: ”دسمبر 2021 میں، میں مواد حاصل کرنے کے لیے دہلی گیا اور یہ مواد جمع کرنے میں دو ماہ لگ گئے“۔ان کا کہنا تھا: ”پھر قرآن پاک لکھنے میں تین ماہ لگ گئے اور حاشئے کو ڈیزائن کرنے میں ایک ماہ لگ گیا اور بعد میں اس کی لمینشن کرنے میں بھی ایک ماہ لگ گیا، اس طرح اس پروجیکٹ کو مکمل کرنے میں 7 ماہ لگ گئے“۔

مصطفی نے کہا کہ پانچ سو میٹر لمبے سکرول پر میں نے قرآن پاک تحریر کیا اور اس کا وزن 32 کلو ہے۔انہوں نے کہا کہ میں روزانہ 18 گھنٹے کام کرتا تھا جس کی وجہ سے اس کم مدت میں یہ کام مکمل ہوسکا۔انہوں نے کہا کہ میں روزانہ15 سے 18 فٹ کاغذ پر لکھتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کام کو مکمل کرنے میں مجھے لگ بھگ ڈیڑھ لاکھ روپیوں کا خرچہ ہوا۔موصوف نوجوان نے کہا کہ میں نے اس سے قبل بھی اپنے ہاتھوں سے ایک قرآن پاک لکھا ہے جس کو مکمل کرنے میں مجھے قریب ایک سال لگ گیا تھا اور اس کا وزن 21 کلو ہے۔

انہوں نے کہا کہ لنکن بک آف ریکارڈز میں یہ پروجیکٹ درج ہوا ہے اور میں اب انڈین بک آف ریکارڈز اور ایشن بک آف ریکارڈز میں بھی اس کے اندراج کے لیے اپلائی کرنے والا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ قرآن پاک کی آیات کو تحریر کرنے کے دوران بہت ہی احتیاط سے کام لینا پڑتا ہے۔

موصوف نے کہا کہ میرے ذہن میں مزید پروجیکٹس ہیں جو قرآن پاک کے متعلق ہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کام انتہائی صبر آزما تھا لیکن اللہ تعالیٰ مدد غیبی اور اہل خانہ کے سپورٹ سے میں اس کو مکمل کرنے میں کامیاب ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کام مکمل کرکے میں خود بھی بے حد سکون محسوس کر رہا ہوں اور میرے اہل خانہ بھی خوش ہیں۔