ایشیاء

ناخوش ممالک میں افغانستان سرفہرست: رپورٹ

طالبان کے دور حکومت میں، افغانستان جسمانی درد، ذہنی تناؤ‘ غربت اور بے روزگاری، بے چینی اور غصے کی وجہ سے پیدا ہونے والے ذہنی عوارض کے لحاظ سے ناخوش ترین ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔

کابل: طالبان کے دور حکومت میں، افغانستان جسمانی درد، ذہنی تناؤ‘ غربت اور بے روزگاری، بے چینی اور غصے کی وجہ سے پیدا ہونے والے ذہنی عوارض کے لحاظ سے ناخوش ترین ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔

ایک عالمی تجزیاتی فرم کی رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے۔ جب سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان نے افغانستان میں اقتدار سنبھالا ہے، سروے رپورٹ کے مطابق افغانوں کی جذباتی کیفیت عدم استحکام اور غیر یقینی کی عکاسی کرتی ہے۔

گیلپ کے منفی تجربے کے انڈیکس کے مطابق، مجموعی طور پر 80 فیصد افغان پریشان حال ہیں، 74 فیصد غربت اور بے روزگاری کی وجہ سے ذہنی دباو? کا شکار ہیں، جب کہ 61 فیصد افغانوں کی حالت کو "افسوناک” قرار دی گئیہے۔

2021 میں، فکر، تناو? اور اداسی افغانستان میں ہر وقت کی بلندیوں پر پہنچ گئی۔ مزید برآں، خامہ پریس نے رپورٹ کیا کہ اگست اور ستمبر 2021 میں کیے گئے ایک سروے میں 53 فیصد افغانوں نے ملک چھوڑنے کی خواہش ظاہر کی۔

اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد، پہلے دو ماہ بہت سے افغان شہریوں کے لیے خاصے مشکل تھے۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جب افغانستان میں حقوق کی کمزور صورت حال کا مشاہدہ جاری ہے، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور نے سنگین حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں 25 ملین لوگ غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔

افغانستان کے مقامی میڈیا طلوع نیوز نے رپورٹ کیا کہ افغانستان میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور اور عالمی خوراک پروگرام نے خوراک کی بڑھتی ہوئی عدم تحفظ اور غربت پر تشویش کا اظہار کیا ہے جس نے ملک کے لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔