مہاراشٹرا

نام کی تبدیلی کے خلاف جاری احتجاج کو درہم برہم کرنے شرپسندکوشاں: مجلس لیڈر

جلیل نے کہا زنجیری بھوک ہڑتال تقریباً دو ہفتہ قبل شروع ہوئی تھی کلکٹر کے دفتر کے باہر ہفتہ خاموش رہی ہم دوبارہ نام رکھنے کے خلاف قانونی لڑائی میں اپنی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔

اورنگ آباد: مہاراشٹرا کے اورنگ آباد کا نام دوبارہ رکھنے پر جاریہ احتجاج کو اتوار کی ریلی سے قبل بعض شرپسندوں کی جانب سے روکا جاسکتا ہے۔یہ بات اے آئی ایم آئی ایم لیڈر امتیاز جلیل نے کہی۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد میں پولیس کی جانب سے ہوٹلوں کو رات 11 بجے بند کروانے کی شکایت : احمد بلعلہ
مہاراشٹرا میں دستانے بنانے والی فیکٹری میں آتشزدگی، 13 مزدور ہلاک
مجلس کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل کا لوک سبھا انتخابات سے متعلق اہم فیصلہ
مجلسی خاتون لیڈر کی 2 افراد کے خلاف شکایت
مجلس کو ختم کرنے کا الزام: اکبر الدین اویسی

انھوں نے دعویٰ کیا کہ شہر کے پر امن ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کی جارہی ہے، کچھ لوگ باہر سے (اورنگ آباد سے) ریلی کو خطاب کرنے آرہے ہیں جس کا اہتمام سکل ہندو سماج کی جانب سے کیا گیا ہے ہم نے ہمارے احتجاج کو روک دیا ہے اب یہ پولیس کی ذمہ داری ہے کہ وہ امن برقرار رکھنے جلیل نے یہ بات پولیس سربراہ نکہل گپتا سے جمعہ کو ملاقات کے بعد اخبار نویسوں سے کہی۔

جلیل نے کہا زنجیری بھوک ہڑتال تقریباً دو ہفتہ قبل شروع ہوئی تھی کلکٹر کے دفتر کے باہر ہفتہ خاموش رہی ہم دوبارہ نام رکھنے کے خلاف قانونی لڑائی میں اپنی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔

یہ بات آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ایم پی نے کہی۔مرکزی حکومت نے گذشتہ ماہ اورنگ آباد شہر کا نام چھترپتی سمبھاجی نگر رکھنے کی منظوری دی اور عثمان آباد شہر کو ’دھراشیو‘ کا نام دیا ہے۔

اورنگ آباد مغل شہنشاہ اورنگ زیب کے نام پر رکھا گیا ہے جب کہ عثمان آباد کا نام بیسویں صدی کے حکمراں جن کا ریاست حیدرآباد سے تعلق ہے۔

جلیل نے کہا امن کو بگاڑنے کی کوشش ہورہی ہے ایسے لوگ جو اشتعال انگیز تقاریر کررہے ہیں وہ یہاں آرہے ہیں اور اتوار کو ریلی سے خطاب کرنے والے ہیں قانون ساز نے کہا کہ احتجاج پرامن رہا اور اب دوبارہ نام رکھنے کی کوشش سے اس کو فرقہ وارانہ رنگ دیا جارہا ہے۔ انھو ں نے کہا اب پولیس کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ نفرت پر مبنی تقاریر اتوار کی ریلی میں نہ کئے جانے کو یقینی بنائیں۔