سوشیل میڈیامذہب

کتے کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے؟

کتا بھی ایک مخلوق خداوندی ہے؛ اس لئے خواہ مخواہ اس کو اذیت پہنچانا یا بلا سبب مار ڈالنا جائز نہیں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابتدا ً مارنے کا حکم دیا تھا؛ لیکن بعد کو اس سے منع فرمایا دیا۔،

سوال:کتے کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے؟ جب کہ ہم نے سنا ہے کہ کتا جہاں سے گزر جائے وہاں فرشتے نہیں آتے۔ (محمد حارث، ملک پیٹ)

جواب:کتا بھی ایک مخلوق خداوندی ہے؛ اس لئے خواہ مخواہ اس کو اذیت پہنچانا یا بلا سبب مار ڈالنا جائز نہیں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابتدا ً مارنے کا حکم دیا تھا؛ لیکن بعد کو اس سے منع فرمایا دیا، (مسلم، حدیث نمبر: ۴۰۲۰)

ہاں! اگر اس سے خطرہ ہو، جیسا کہ عام طور پر پاگل کتوں سے ہوتا ہے تو ان کو مارا جا سکتا ہے، گھر میں ایسے کتے رکھنے کی اجازت ہے، جو حفاظت کا کام انجام دے سکتے ہیں،

اور گھر کی حفاظت کے لئے اس کا رکھنا ضروری ہے؛

لیکن خواہ مخواہ کتوں کی پرورش، اس کو گھر میں رکھنا اور اس کے ساتھ میل جول رکھنا درست نہیں، اسلامی نقطۂ نظر سے بھی یہ نامناسب عمل ہے، اور طبی اعتبار سے بھی اس میں مضرت ہے۔