جموں و کشمیر

اقتدار سے محروم لوگ پدیاترا کے ذریعہ اقتدار پر لوٹنا چاہتے ہیں : نریندر مودی

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی ”بھارت جوڑو“ یاترا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جنہیں اقتدار سے باہر کیا گیا وہ دوبارہ اقتدار حاصل کرنے پیدل یاترا کررہے ہیں۔

سریندر نگر: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی ”بھارت جوڑو“ یاترا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جنہیں اقتدار سے باہر کیا گیا وہ دوبارہ اقتدار حاصل کرنے پیدل یاترا کررہے ہیں۔

انتخابات منعقد ہونے والی ریاست گجرات کے ٹاؤن سریندر نگر میں ایک اجتماع کو مخاطب کرتے ہوئے مودی نے یہ بھی کہا کہ انتخابات کے دوران ترقی کے بارے میں لب کشائی کے بجائے اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ وہ انہیں ان کی اوقات بتائے گی۔ مودی نے کہا کہ ایسا کہنے والوں کے گھمنڈ کو سامنے رکھیں۔

وہ ایک شاہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، جب کہ میں صرف ایک ملازم ہوں جس کی کوئی اوقات نہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں کانگریس نے ”نیچ آدمی“، ”موت کا سوداگر“ اور ”نالے کا کیڑا“ جیسے الفاظ میرے لیے استعمال کیے ہیں۔ میں ان پر زور دیتا ہوں کہ وہ اوقات کا کھیل کھیلنے کے بجائے ترقی کی بات کریں اور مزید کہا کہ وہ ایسی توہین برداشت کرتے ہیں کیوں کہ ان کی نظر ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے پر ہے۔

گجرات اسمبلی کی 182 نشستوں پر دو مرحلوں میں یکم اور 5 دسمبر کو رائے دہی مقرر ہے۔ کسی کا نام لیے بغیر مودی نے کہا کہ اقتدار پر واپسی کے لیے چند لوگ پدیاترا کررہے ہیں۔ وہ انہیں بھی اپنے ساتھ لے رہے ہیں جو ریاست گجرات کو پیاسا رکھنے مقدمہ بازی کے ذریعہ 40 سال تک نرمدا پراجکٹ کو روکے رکھے تھے۔

انتخابات میں گجرات کی عوام پدیاترا کرنے والوں کو سزا دے گی، جو نرمدا پراجکٹ کے خلاف تھے انہیں بھی سزا دیں گے۔ مودی کا اشارہ نرمدا بچاؤ اندولن کی قائد میدھا پاٹکر کی طرف تھا، جنھوں نے حال ہی میں مہاراشٹرا میں بھارت جوڑو یاترا میں راہول گاندھی کے ساتھ تھیں۔

مودی نے کہا کہ ایک وقت تھا جب اس علاقہ کے لوگ پانی کی قلت سے پریشان تھے۔ اس وقت انھوں نے عہد کیا تھا کہ صورتِ حال کو بہتر بنائیں گے۔ انھوں نے کہا تھا کہ ضلع سریندر نگر نرمدا پراجکٹ سے فائدہ اٹھانے والا سب سے بڑا ضلع ہوگا اور آج ان کی بات ثابت ہوگئی ہے، کیوں کہ علاقہ کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ راہول گاندھی پر ایک اور تنقید کرتے ہوئے مودی نے کہا پدیاترا کرنے والے یاتریوں کو مونگ پھلی اور کپاس کی فصل کا فرق معلوم نہیں۔

بغیر نام لیے انھوں نے مزید کہا کہ ریاست میں تیار کیا جانے والا نمک کھاکر بھی بعض لوگ گجرات کو گالیاں دیتے ہیں۔ مودی نے مزید کہا کہ ملک کا 80 فیصد نمک گجرات میں تیار کیا جاتا ہے، لیکن کانگریس کی گذشتہ حکومتوں نے نمک سازی کا کام کرنے والوں کے مسائل پر کبھی توجہ نہیں دی۔ ضلع سریندر نگر کی عوام نے 2017ء کے انتخابات میں کانگریس کو چند نشستوں پر کامیابی دلاکر غلطی کی ہے اور کہا کہ اپوزیشن کے ارکانِ اسمبلی نے ان حلقوں کے لیے کچھ نہیں کیا۔