ایشیاء

انڈونیشیا میں زلزلہ مہلوکین کی تعداد 268 ہوگئی

انڈونیشیائی جزیرہ جاوا میں زلزلہ مہلوکین کی تعداد منگل کے دن بڑھ کر 268ہوگئی۔ منہدمہ عمارتوں کے ملبہ سے مزید نعشیں برآمد ہوئیں۔

سینجور(انڈونیشیا): انڈونیشیائی جزیرہ جاوا میں زلزلہ مہلوکین کی تعداد منگل کے دن بڑھ کر 268ہوگئی۔ منہدمہ عمارتوں کے ملبہ سے مزید نعشیں برآمد ہوئیں۔

151 افراد ابھی بھی لاپتہ ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مٹیگیشن ایجنسی نے یہ بات بتائی۔ ایجنسی کے سربراہ سوہارینتو نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ پیر کی دوپہر 5.6 شدت کا جو زلزلہ آیا اس میں 1083 افراد زخمی ہوئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ 300 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں اور کم ازکم 600 کو معمولی زخم آئے ہیں۔

دواخانے بھرے پڑے ہیں۔ ہسپتالوں کے باہر اسٹریچرس پر اور خیموں میں پلنگوں پر مریضوں کو آئی وی چڑھائی جارہی ہے۔ مرنے والوں میں بیشتر سرکاری اسکول کے طلبا ہیں جن کی مدارس ِ دینیہ میں ایکسٹرا کلا چل رہی تھی۔ مغربی جاوا کے گورنر رضوان کامل نے بتایا کہ عمارتیں منہدم ہوگئیں۔ سڑکوں اور پلوں کو نقصان پہنچنے اور برقی سربراہی منقطع ہونے کی وجہ سے ابتدائی بچاؤ اور راحت کاری میں مشکلات پیش آئیں۔

سڑکوں پر ملبہ جمع ہونے کی وجہ سے ہیوی ایکوپمنٹ نہیں لایا جاسکا۔آج برقی سپلائی اور ٹیلی فون کمیونیکیشن میں سدھار آنے لگا۔ دارالحکومت جکارتہ سے غذائی اشیا‘ خیمے‘ بلانکٹس اور دیگر سپلائی لے کر ٹرکس منگل کی صبح عارضی شیلٹرس پہنچنے لگے۔ مابعد زلزلہ جھٹکوں کے خوف سے کئی لوگ کھلے آسمان تلے رات بسر کررہے ہیں۔

اسلامک ایجوکیشن فاؤنڈیشن میں کام کرنے والی دیوی سرمدی نے کہا کہ عمارتیں پوری طرح ڈھیر ہوچکی ہیں۔ صدر جوکو ویڈیڈو نے آج متاثرہ علاقہ کا دورہ کیا۔ انہوں نے انفرااسٹرکچر کی دوبارہ تعمیر کا عہد کیا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے مکانات کو نقصان پہنچا ہے انہیں حکومت فی کس 50 ملین روپیہ (3180 امریکی ڈالر)کی امداد دے گی۔

27 کروڑ کی آبادی والا ملک انڈونیشیا آئے دن زلزلوں‘ آتش فشاں کے لاوا اُگلنے اور سونامی کی مارجھیلتا رہتا ہے۔ یہ ملک بحرالکاہل کے طاس میں واقع ہے جو ”رِنگ آف فائر“ کہلاتا ہے۔ فروری میں 6.2 شدت کے زلزلہ میں مغربی صوبہ سماٹرہ میں 25 جانیں گئی تھیں۔ جنوری 2021 میں 6.2 شدت کے زلزلہ میں جو مغربی صوبہ سلویسی میں آیا تھا‘ 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔