بھارتسوشیل میڈیا

دہلی اکسائز پالیسی اسکام، کے کویتا کو سی بی آئی کی نوٹس

تحقیقاتی ایجنسی نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 160 کے تحت یہ نوٹس جاری کی ہے اور اُن سے کہا ہے کہ وہ اپنی سہولت کے مطابق قیامگاہ کا پتہ بتائیں تاکہ مذکورہ تاریخ کو 11بجے دن اُن سے پوچھ تاچھ کی جاسکے۔

حیدرآباد: سنٹرل بیور و آف انوسٹی گیشن(سی بی آئی) نے جو دہلی اکسائز پالیسی اسکام کی تحقیقات کررہی ہے، آج چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ کی دختر اور ٹی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا سے 6 دسمبر کو اِس کیس میں پوچھ تاچھ کیلئے نوٹس جاری کی ہے۔

تحقیقاتی ایجنسی نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 160 کے تحت یہ نوٹس جاری کی ہے اور اُن سے کہا ہے کہ وہ اپنی سہولت کے مطابق قیامگاہ کا پتہ بتائیں تاکہ مذکورہ تاریخ کو 11بجے دن اُن سے پوچھ تاچھ کی جاسکے۔

ضابطہ فوجداری کی دفعہ 160 کے تحت تحقیقاتی عہدیدارکسی مخصوص کیس میں کسی شخص سے بطور گواہ پوچھ تاچھ کیلئے سمن جاری کرسکتا ہے۔

کویتا نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اُنہوں نے حکام کو مطلع کیا ہے کہ وہ اُن سے اُن کی حیدرآباد میں واقع قیامگاہ پر ملاقات کرسکتے ہیں۔ سی بی آئی نے نوٹس میں کہا کہ ”مذکورہ موضوع پر تحقیقات کے دوران بعض حقائق سامنے آئے ہیں جن سے آپ(کویتا) واقف ہوسکتی ہیں اسی لئے تحقیقات کے مفاد میں ان حقائق کے بارے میں آپ سے پوچھ تاچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

آپ سے درخواست کی جاتی ہے کہ برائے مہربانی اپنی سہولت کے مطابق اپنی قیامگاہ (حیدرآباد یا ترجیحی طورپر دہلی) کے بارے میں اطلاع دیں تاکہ مذکورہ کیس کے سلسلہ میں 06-12-2022 کو 11:00 بجے دن آپ سے پوچھ تاچھ کی جاسکے“۔

اینٹی کرپشن بیورو ونگ کے ڈی ایس پی آلوک کمار شاہی نے یہ نوٹس جاری کی ہے۔ اِس اسکام میں مبینہ طورپر رشوت حاصل کرنے کے بارے میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے دہلی کی عدالت میں داخل کی گئی ریمانڈ رپورٹ میں اپنا نام سامنے آنے کے بعد کویتا نے کہا تھا کہ وہ کسی بھی تحقیقات کا سامناکرنے تیار ہیں۔

سی بی آئی کی نوٹس ملنے کے بعد اُنہوں نے کہا کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 160 کے تحت سی بی آئی نے مجھے ایک نوٹس جاری کی ہے اور وضاحت طلب کی ہے۔ میں نے حکام کو اطلاع دے دی ہے کہ میں اُن کی درخواست کے مطابق 6 دسمبر کو اُن سے اپنی حیدرآباد میں واقع قیامگاہ پر ملاقات کرسکتی ہوں۔