بھارت

راہول گاندھی، پرینکا گاندھی اور دیگر لیڈر حراست میں

کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ بشمول پارٹی صدر سونیا گاندھی، سابق صدر راہول گاندھی، ادھیر رنجن چودھری، ملکارجن کھرگے اور دیگر کو احتجاج کے طور پر سیاہ کپڑے پہنے ہوئے دیکھا گیا۔

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کو جمعہ کو کئی دیگر ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ اس وقت حراست میں لے لیا گیا جب وہ پارلیمنٹ سے احتجاجی مارچ نکال کر راشٹرپتی بھون کی طرف جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ مظاہرین کو پارلیمنٹ کی عمارت سے چند میٹر کے فاصلے پر وجے چوک پر حراست میں لے لیا گیا۔

واضح رہے کہ کانگریس آج مرکزی حکومت کے خلاف بڑھتی ہوئی مہنگائی اور گڈس اینڈ سرویس ٹیکس (جی ایس ٹی) میں اضافہ کے خلاف ملک گیر احتجاج کر رہی ہے۔ اراکین پارلیمنٹ نے جی ایس ٹی اور بڑھتی ہوئی قیمتوں کا مسئلہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اٹھایا جس پر ایوان کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ بشمول پارٹی صدر سونیا گاندھی، سابق صدر راہول گاندھی، ادھیر رنجن چودھری، ملکارجن کھرگے اور دیگر کو احتجاج کے طور پر سیاہ کپڑے پہنے ہوئے دیکھا گیا۔ جیسے ہی کانگریس لیڈر پارلیمنٹ کے گیٹ نمبر ایک پر جمع تھے۔

پرینکا گاندھی نے نعرے لگاتے ہوئے ممبران پارلیمنٹ کی قیادت کی۔ اس کے بعد کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ نے صدر دروپدی مرمو کو میمورنڈم سونپنے کے لیے پارلیمنٹ احاطے کے باہر راشٹرپتی بھون کی طرف پیدل چلنا شروع کیا۔

 پارلیمنٹ کے گیٹ کے باہر احتجاج کرنے والے اراکین پارلیمنٹ کو روکنے کے لیے پولیس نے بھاری رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں۔ جیسے ہی کانگریس لیڈر اور ایم پی وہاں پہنچے پولیس نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی سمیت کئی ممبران پارلیمنٹ کو حراست میں لے لیا۔