دہلی

سرحدی مسئلہ پر حکومت کو گھیرنے کا فیصلہ

کئی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے چہارشنبہ کے دن پارلیمنٹ ہاؤز کامپلکس میں ملاقات کی اور ہند۔ چین سرحدی مسئلہ پر حکومت کو متحدہ طورپر گھیرنے کا فیصلہ کیا۔

نئی دہلی: کئی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے چہارشنبہ کے دن پارلیمنٹ ہاؤز کامپلکس میں ملاقات کی اور ہند۔ چین سرحدی مسئلہ پر حکومت کو متحدہ طورپر گھیرنے کا فیصلہ کیا۔

امکان ہے کہ وہ مشترکہ بیان جاری کریں گی۔ کئی اپوزیشن جماعتیں‘ سرحد پر چینیوں کی گھس پیٹھ پر حکومت سے جواب مانگ رہی ہیں۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں تحریک ِ التوا کی نوٹس دی ہے۔ وہ چاہتی ہیں کہ اس مسئلہ پر جلد بحث ہو۔

17 اپوزیشن جماعتوں کانگریس‘ آر جے ڈی‘ ڈی ایم کے‘ سی پی آئی‘ سی پی آئی ایم‘ عام آدمی پارٹی‘ سماج وادی پارٹی‘ جنتادل یو‘ این سی پی‘ شیوسینا‘ کیرالا کانگریس‘ نیشنل کانفرنس‘ اے آئی یو ڈی ایف‘ آر ایل ڈی‘ ایم ڈی ایم کے‘ وی سی کے اور کے سی ایم کے قائدین‘ ملیکارجن کھڑگے کے چیمبر میں اکٹھا ہوئے جو راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن ہیں۔

طئے پایا کہ حکومت کو سرحدی مسئلہ پر گھیرا جائے۔ ٹی ایم سی تاہم میٹنگ میں موجود نہیں تھی۔ فیصلہ ہوا کہ حکومت نے فوری بحث کا مطالبہ نہ مانا تو لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے واک آؤٹ کردیا جائے۔ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے دونوں ایوانوں سے واک آؤٹ کیا۔

طئے پایا کہ چینیوں کی گھس پیٹھ کے مسئلہ پر مشترکہ بیان جاری کیا جائے لیکن یہ بھی کہا گیا کہ اپوزیشن جماعتیں ایسا کچھ نہ کریں جس سے مسلح افواج کے حوصلے پست ہوتے ہوں۔ ٹی ایم سی ذرائع کا کہنا ہے کہ سدیپ بندھوپادھیائے کو اپوزیشن کی میٹنگ میں آنا تھا لیکن وہ علالت کی وجہ سے نہیں آسکے۔

ٹی ایم سی ارکان نے بعدازاں راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں دیگر اپوزیشن ارکان کے ساتھ واک آؤٹ کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طئے پایا ہے کہ مختلف اپوزیشن جماعتیں علیحدہ ریمارکس کے بجائے مشترکہ بیان جاری کریں گی۔ اپوزیشن قائدین جمعرات کے دن پارلیمنٹ میں پھر میٹنگ کریں گے اور اپنی حکمت عملی کی مزید منصوبہ بندی کریں گے۔