شمالی بھارت

مویشی کو کھلا چھوڑنے پر گؤشالہ میں خدمت کرنی پڑے گی

راجستھان میں کوٹا میونسپل کارپوریشن (جنوبی) کی گوشالا کمیٹی نے سڑکوں پر گھومتے آوارہ مویشیوں کو روکنے کے لیے ایک جدید تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کوٹا: راجستھان میں کوٹا میونسپل کارپوریشن (جنوبی) کی گوشالا کمیٹی نے سڑکوں پر گھومتے آوارہ مویشیوں کو روکنے کے لیے ایک جدید تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس کے تحت شہر میں اب ہوگا یہ کہ جن مویشی پالنے والوں کے مویشی کوٹا شہر کی سڑکوں پر لاپروائی سے چھوڑنے کے بعد گھومتے ہوئے پائے جائیں گے تو انہیں پکڑ کر گؤشالہ لایا جائے گا تو وہ انھیں چھڑانے کے لئے وہاں پہنچنے والے مویشی پالنے والوں کو میونسپل کارپوریشن کی طرف سے طے شدہ جرمانہ کے علاوہ ایک دن کے لیے گؤشالہ کے مویشیوں کی خدمت بھی کرنی ہوگی۔

اس کے بعد ہی وہ اپنے مویشیوں کو چھڑا کر لے جا پائیں گے۔گوشالہ کمیٹی کے چیئرمین جتیندر سنگھ جیتو نے یواین آئی کو بتایا کہ شہر کو آوارہ مویشیوں سے آزاد کرنے کے مقصد سے پہلے مرحلے کی تکمیل کے بعد اس اسکیم میں کئی مویشی پالنے والوں کو بھی الاٹمنٹ کر دیا گیا ہے۔

جس کے بعد اب کوٹا شہر کے بڑی تعداد مویشی پرور اپنے مویشی پالنے کے لیے یہاں بنائے گئے باڑوں میں لے آئے ہیں۔اور کئی خاندانوں نے بھی یہاں آکر رہنا شروع کر دیا ہے۔

اس کے باوجود ابھی بھی ایسے کئی مویشی پالنے والے ہیں جنھوں نے ابھی بھی شہری آبادی والے علاقے میں اپنے گھروں میں 2 سے 4 مویشی کو قانون کے خلاف پال رکھا ہے جن کا وہ صبح و شام دودھ نکالتے ہیں اور اس کے بعد انہیں اپنے گھروں سے باہر نکال دیتے ہیں۔

ایسی حالت میں یہ مویشی نہ صرف شہر کی گلیوں بلکہ اہم سڑکوں تک پر بھی پہنچ جاتے ہیں اور کئی بار سڑک حادثات کا سبب بن رہے ہیں یعنی حکومت کی کروڑوں روپے خرچ کر کے دیونارائن رہائش مویشی پروری اسکیم بنائے جانے کے باوجود کوٹا شہر کو ابھی تک پوری طرح سے آوارہ مویشیوں کے مسئلہ سے چھتکارا نہیں ملا ہے۔اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہی یہ سب کیا گیا ہے۔