ایشیاء

کرنسی ڈیلرس کی حکومت پاکستان کو 24 بلین ڈالر قرض دینے کی پیشکش

پاکستان میں اوپن مارکٹ کے کرنسی ڈیلرس نے حکومت کو آئندہ 2 سال کے لئے 24 بلین امریکی ڈالر کا قرض دینے کی پیشکش کی ہے تاکہ اسے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) پروگرام سے دور رہنے میں مدد دی جائے۔

اسلام آباد: پاکستان میں اوپن مارکٹ کے کرنسی ڈیلرس نے حکومت کو آئندہ 2 سال کے لئے 24 بلین امریکی ڈالر کا قرض دینے کی پیشکش کی ہے تاکہ اسے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) پروگرام سے دور رہنے میں مدد دی جائے۔

متعلقہ خبریں
رمضان میں ہند۔ پاک مچھیروں کی رہائی کا مطالبہ
اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل میں مسئلہ کشمیر اٹھانے پر ہندوستان کی پاکستان پر تنقید
پاکستان کو 1.2 بلین امریکی ڈالر کا اگلاقرض ملنے کی راہ ہموار
مریم نواز، پاکستان کے صوبہ پنجاب کی پہلی خاتون چیف منسٹر ہوں گی
عمران خان کے پارٹی قائدین کے خلاف تازہ فوجی کارروائی

ایکسچینج کمپنیز اسوسی ایشن آف پاکستان (ای سی اے پی) کے صدر ملک بوستاں نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف سے چھٹکارا دلانے کے لئے حکومت کو آئندہ 2 سال تک ہر ماہ ایک بلین امریکی ڈالر دینے کی پیشکش کی ہے۔

دی ایکسپریس ٹریبون نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت کو ایکسچینج کمپنیوں کو سمندر پار پاکستانیوں‘ غیرملکی فرمس اور عالمی ایکسچینج کمپنیوں سے امریکی ڈالر راست حاصل کرنے کی اجازت دینی ہوگی۔

ملک بوستاں نے کہا کہ ہمارا رابطہ لاکھوں کروڑوں پاکستانی تارکین ِ وطن سے ہے کیونکہ وہ ہمارے کلائنٹس ہیں۔ وہ لوگ ہمیں ہر ماہ ایک بلین امریکی ڈالر آئندہ 24 ماہ کے لئے دینے کو تیار ہیں۔

ایکسچینج کمپنیاں پہلے ہی 300 تا 400ملین امریکی ڈالر (سالانہ 4 بلین امریکی ڈالر) انٹر بینک مارکٹ کو دے رہی ہیں۔